
ایکنا کے مطابق، الازہر اسلامی مرکز نے اپنے بیان میں زور دے کر کہا کہ مساجد میں عبادت میں مصروف بے گناہ اور پُرامن افراد کو نشانہ بنانا انسانیت کے خلاف جرم اور اخلاقی اقدار پر کھلا حملہ ہے، وہ اقدار جو انسانی جانوں کے تحفظ اور معاشروں کو افراتفری و تباہی سے بچانے کے لیے قائم کی گئی ہیں۔ یہ حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اس جرم کے مرتکب عناصر دینی تعلیمات سے بالکل ناآشنا ہیں اور تمام انسانی و اخلاقی اصولوں کے منکر ہیں۔
الازہر نے انڈونیشیا کی حکومت اور عوام کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی اور انڈونیشی عوام سمیت تمام اسلامی ممالک کے لیے سلامتی و امن کی دعا کی۔
اسی تناظر میں، الازہر کے انسدادِ انتہاپسندی مشاہداتی مرکز (مرکزِ رصدِ افراطگرائی) نے اس افسوسناک واقعے پر گہری تشویش ظاہر کی، جو گزشتہ روز جکارتہ میں پیش آیا۔ مرکز نے انڈونیشیا کی حکومت، عوام اور حکام سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ یہ دھماکہ کلاپا گاڈِنگ (Kelapa Gading) نامی تعلیمی کمپلیکس کی مسجد میں نمازِ جمعہ کے دوران ہوا۔
اس المناک واقعے میں تقریباً 54 افراد زخمی ہوئے، جن میں بعض کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ تمام زخمیوں کو فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
.

الازہر کے مشاہداتی مرکز نے اس خوفناک دہشتگردانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افعال، خواہ ان کے پیچھے کوئی بھی مقصد یا محرک ہو، دینی تعلیمات، رواداری اور انسانی اصولوں کے سراسر منافی ہیں۔
بیان کے اختتام پر، الازہر کے اس مرکز نے انڈونیشی عوام سے یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے تمام زخمیوں کے لیے جلد اور مکمل صحت یابی کی دعا کی۔/
4315414