
ایکنا نیوز، روزنامہ الخلیج نے خبر دی ہے کہ عمر حبتور الدریعی، جو اسلامی امور، اوقاف و زکات کے جنرل ایڈمنسٹریشن اور امارات بین الاقوامی قرآن کریم ایوارڈ کے سربراہ ہیں، نے بتایا کہ یہ مقابلے، جو مذکورہ ادارے کی جانب سے منظم کیے جا رہے ہیں، عوام کی بھرپور شرکت کے ساتھ آغاز پانے جا رہے ہیں۔ یہ ایوارڈ پانچ بین الاقوامی اور مقامی حصوں پر مشتمل ہوگا۔
انہوں نے ابوظبی میں اس ایوارڈ کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا اور اس کے مقامی مرحلے (امارات کے پہلے مقامی قرآن کریم ایوارڈ) کے ابتدائی انتظامات کا جائزہ لیا۔ یہ مرحلہ سماج کے مختلف طبقات اور عمروں کے لحاظ سے ۹ حصوں پر مشتمل ہے، جن میں حفظ، تلاوت اور اجرا شامل ہیں۔ ان مقابلوں میں شہری، مقیم غیرملکی، بزرگ، معذور افراد، گھریلو کارکنان، قرآن کے اساتذہ اور نگران حضرات مخصوص معیار کے مطابق حصہ لیں گے۔
الدریعی نے ایوارڈ کے منتظمین کے ساتھ ایک اجلاس میں کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور ہدایت کی کہ وہ اپنی کوششوں کو دوگنا کریں اور اختراعی انداز میں اعلیٰ کارکردگی دکھائیں۔
یہ ایوارڈ پانچ مقابلہ جاتی شعبوں پر مشتمل ہے:
بین الاقوامی قراءت کے مقابلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے قاریانِ قرآن، خواہ امارات میں ہوں یا بیرون ملک۔
مقامی ایوارڈ کے فاتحین۔
وہ قرآنی شخصیات جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر قرآن و علومِ قرآنی کی خدمت میں نمایاں کردار ادا کیا ہو۔
قاری اماراتی کا شعبہ جو اماراتی قراء کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
وہ سرکاری ادارے جو امارات کے اندر یا باہر قرآن کی خدمت میں سرگرم ہیں۔
ایوارڈ میں شرکت کے لیے آخری تاریخ ۳۱ اکتوبر ۲۰۲۵ (۹ آبان) مقرر کی گئی ہے۔ درخواست کے لیے مطلوب دستاویزات میں پاسپورٹ کی کاپی، متعلقہ ادارے کی مہر شدہ نامزدگی فارم، اور ایک عدد پاسپورٹ سائز تصویر شامل ہے۔
شرکاء کے لیے ضروری ہے کہ وہ حافظِ قرآن ہوں، احکامِ تجوید و تلاوت پر مکمل عبور رکھتے ہوں، اچھی آواز کے حامل ہوں، اور ان کی عمر ۳۵ سال سے زیادہ نہ ہو۔ علاوہ ازیں، صرف وہی امیدوار اہل ہوں گے جنہیں ان کے ملک کے سرکاری ادارے باضابطہ طور پر نامزد کریں، کیونکہ انفرادی درخواستیں قبول نہیں کی جائیں گی۔
قرآن ایوارڈ کے امیدواروں کا تعلق ان قراء سے ہونا چاہیے جنہوں نے پچھلے تین سالوں میں (امارات کے دوسرے ایوارڈ سے قبل) کسی معتبر بین الاقوامی مقابلے میں پہلی تین پوزیشنوں میں کامیابی حاصل کی ہو۔ تمام امیدواروں کو بین الاقوامی ججوں کی کمیٹی کے زیرِ نگرانی تحریری اور زبانی امتحانات میں شرکت کرنا ہوگی، اور انہیں ایوارڈ کے تمام مراحل میں نظم و ضبط اور اخلاقی اصولوں کی پابندی لازم ہوگی۔/
4313507