آستانہ حسینی کے وفد کا اسلام‌آباد میں قرآنی مدرسے کا دورہ

IQNA

آستانہ حسینی کے وفد کا اسلام‌آباد میں قرآنی مدرسے کا دورہ

8:24 - October 30, 2025
خبر کا کوڈ: 3519404
ایکنا: روضہ حضرت امام حسینؑ کے ایک وفد نے اسلام آباد، پاکستان کے دارالحکومت میں واقع ایک قرآنی مدرسے کا دورہ کیا۔

ایکنا نیوز ، روضہ حسینی کے اطلاعاتی مرکز نے خبر دی ہے کہ یہ وفد مدرسہ وارث الانبیاء گیا، جو اسلام آباد میں واقع ہے۔

یہ تعلیمی ادارہ روضہ مقدس حسینی کی نگرانی میں کام کرتا ہے اور قرآن کریم، دینی علوم اور دیگر تعلیمی مضامین کی تدریس میں سرگرم ہے۔ مدرسہ وارث الانبیاء پاکستان کے نمایاں تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے، جو اپنے طلبہ کو ثانوی اور اعلیٰ تعلیم کے لیے ضروری اسناد فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، اس میں مکمل طور پر سہولتوں سے آراستہ ہاسٹل بھی موجود ہیں، جو ملک کے مختلف شہروں اور علاقوں سے آنے والے طلبہ کو رہائش اور خوراک فراہم کرتے ہیں۔

یہ مدرسہ روضہ حسینی کے دینی امور کے شعبے کی براہِ راست سرپرستی میں قائم کیا گیا تاکہ قرآن کریم کی ثقافت کے فروغ اور اس کے معانی کی تعلیم کو اہلِ بیتؑ کے طریقے کے مطابق عام کیا جا سکے۔ آج یہ مدرسہ پاکستان کے نمایاں مذہبی و تعلیمی مراکز میں شمار ہوتا ہے۔

روضہ حسینی کے وفد میں شیخ علی القرعاوی (ڈائریکٹر مرکز معارفی بینه) اور حیدر المنکوشی (ڈائریکٹر مرکز بین‌الاقوامی میڈیا) سمیت روضہ حسینی کے متعدد ماہرینِ میڈیا شامل تھے، جنہوں نے مدرسے کے تعلیمی و قرآنی پروگراموں اور سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

حیدر المنکوشی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ دورہ اُن سرگرمیوں کا حصہ ہے جن کا مقصد مختلف ممالک میں روضہ حسینی کے تعلیمی و ثقافتی منصوبوں سے روابط کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے اس مدرسے کی طرف سے قرآنی فکر رکھنے والے نوجوانوں کی تربیت پر گراں قدر خدمات کو سراہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ روضہ حسینی پاکستان سمیت دنیا بھر میں قرآنی و تعلیمی منصوبوں کی سرپرستی جاری رکھے ہوئے ہے اور انہیں انسان سازی اور امام حسینؑ کی تبلیغی و انسانی اقدار کے فروغ کے اہم ترین ذرائع میں شمار کرتا ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ اس وفد کے دورۂ پاکستان کے دوران امام حسینؑ ثقافتی مرکز کا بھی افتتاح ہوا، جو اسلام آباد میں الکوثر اسلامی یونیورسٹی کے تعاون سے قائم کیا گیا۔ اس افتتاحی تقریب میں شیخ انور نجفی (پاکستان میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے نمائندے) نے شرکت کی، جب کہ مختلف مذاہب و مکاتبِ فکر کے علما، دانشور، اساتذہ اور عوام کی بڑی تعداد نے بھی اس میں شرکت کی۔/

 

4313406

نظرات بینندگان
captcha