ایکنا نیوز-شفقنا نیوز-راق کے معروف خطیب آیت اللہ سید یاسین موسوی گزشتہ روز حرم مطہر امام حسین(ع) میں مسلح ہو کر منبر پر جلوہ افروز ہوئے اور حرم مطہر میں موجود شیعہ سنی مجمع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: تکفیری ٹولے داعش سے صرف عراق کو خطرہ نہیں بلکہ پوری عالم انسانیت کو خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا: اس تکفیری گروہ نے عراق کے بعض علاقوں پر اپنا مکمل تسلط جما لیا ہے اور اب ہمارے سامنے ان تکفیریوں کے مقابلے میں بندوق اٹھانے کے علاوہ کوئی چارہ کار نہیں ہے۔
آیت اللہ موسوی نے گولیوں کی بیلٹ بدن پر باندھ کر اور بندوق ہاتھ میں لے کر داعش کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کیا اور اسلامی مقدسات کی حفاظت کو لازمی فریضہ قرار دیا۔
کربلا کے بزرگ خطیب نے تاکید کی: ہم سب جانتے ہیں کہ حسین(ع) صرف شیعوں کے نہیں ہیں اور اس بات پر واضح دلیل زیارت اربعین ہے۔
آیت اللہ موسوی نے مزید کہا: مسلمانوں کو تو چھوڑیں ہم نے عیسائیوں کو دیکھا کہ وہ امام حسین (ع) کے زائرین کی خدمت کر رہے تھے۔ حسین (ع) عراق کا نعرہ ہیں، حسین(ع) عراق کی جان ہیں، حسین(ع) عراق کا وجود ہیں حسین (ع) کا دفاع عراق کا دفاع ہے اب جب مقام مرجعیت نے ہمیں حسین (ع) کا دفاع کرنے کی طرف دعوت دی ہے تو ہم پر واجب ہے کہ سید الشہداء(ع) کا دفاع کریں۔
انہوں نے مزید تاکید کی: جو لوگ عراق میں مذہبی جنگ اور فرقہ واریت کو ہوا دیں رہے ہیں وہ ہمارے دشمن ہیں عراق میں شیعہ سنی کی جنگ نہیں ہے عراق میں حق و باطل کی جنگ ہے سنی بھائی بھی شیعہ بھائیوں کے ساتھ امام حسین(ع) اور عراق کا دفاع کر رہے ہیں اور مرجعیت کی آواز پر لبیک کہہ رہے ہیں۔ لہذا یہ سب کے لیے واضح ہے کہ عراق میں فرقہ واریت کی ہوا پھیلانا دشمن کا کام ہے اور اسکے پیچھے سیاسی پروپیگنڈہ ہے تاکہ دشمن اس طریقے سے عراق پر مسلط ہو سکے۔