ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «آناسلام»، کے مطابق گذشتہ روز غزہ میں معذور بچوں کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
چھبیس سالہ فلسطینی جوان «عزالدین علی»،کا کہنا ہے کہ میرے گھر کے قریب اس مرکز کو میزائیل حملے سے تباہ کیا گیا، میرا سوال ہے کہ کیا معذور بچے بھی اسرائیل پر حملہ کرسکتےہیں ؟
اس مرکز پر سحر کے وقت حملہ کیا گیا اور کم از کم دو معذور بچے جان بحق ہوگئے ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں
اسرائیل غزہ میں گھروں اور انفراسٹریکچر تباہ کرنے کے بعد اب وحشیانہ حملوں میں ہسپتالوں اور مساجد کو میزائیل حملوں سے تباہ کر رہا ہے جبکہ عالمی ادارے بے بسی سے تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔
گذشتہ ایک ہفتے سے جاری حملوں میں دو سو کے لگ بھگ بیگناہ ہلاک اور ایک ہزار سے زائد خواتین، بچے جوان اور بوڑھے زخمی ہوچکے ہیں۔