ایکنا نیوز- چینی اخبار«گارڈین» کے مطابق چین میں مسلم نشین علاقہ سین کیانگ میں سرکاری سطح پر ایسے شادی شدہ جوڑوں کو پا نچ سال تک سالانہ دس ہزار یوان دیاجا رہا ہے جنمیں سے صرف ایک مسلمان ہو، اسکے علاوہ مکان،علاج کی سہولتیں اور مفت تعلیمی سہولتیں بھی مفت فراہم کی جارہی ہیں
چینی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کام کا اہم مقصد مذاہب میں ہم آہنگی اور وحدت ایجاد کرانا ہے
لیکن ماہرین کے مطابق چینی حکومت کی سابقہ اسلام دشمن پالیسی کو دیکھتے ہوئے کہا جاتا ہے کہ اس کا اصل مقصد اسلامی ثقافت اور تہذیب کو کمزور کرنا ہے
چین میں مسلم آبادی کی اکثریت اویغور اور ترک نژاد ہے اور آٹھ ملین کی مسلمان آبادی میں اکثرمسلمان چین کے شمال مغربی علاقے سینک یانگ میں رہتے ہیں
سینکیانگ یا مشرقی ترکستان سال 1955 سے استقلال کے بعد مسلسل چینی حکومت کے غیر عادلانہ پالیسیوں کا شکار ہے ۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے متعدد بار چینی حکومت کے اس غیرمنصفانہ رویوں کی مذمت کی گئی ہے۔