ایکنا نیوز – اطلاع رساں ادارے «Salon» کے مطابق مگین کلی نے فلوریڈا اسلامی کونسل کے سیکریٹری حسن شبلی سے ایک ٹاک شو کے دوران کہا : میں اس گفتگو میں جاننا چاہتی ہوں کہ کیا چند ہزار پر مشتمل گروپ داعش ایک ارب سے زائد مسلمانوں کا نمائندہ ہے کہ نہیں ؟
کلی نے سوال کیا : درست ہے کہ اسلام داعش نہیں لیکن کیا داعش ایک اسلامی گروپ نہیں ؟
شبلی نے جواب میں کہا: داعش اسلامی نہیں جسطرح باپٹیسٹ وسٹبورو(شدت پسند امریکن کلیسا) اور صلیبی جنگجو یا آندرس بریویک (ناروے حادثے کا مرکزی مجرم) عیسائی نہیں ۔ اگر کوئی کسی دین کے نام پر شدت پسندی کرتا ہے تو نہیں کہا جا سکتا کہ فلاں دین کا کام ہے اور افسوس کے ساتھ اکثر مذاہب میں ایسے شدت پسند لوگ موجود ہیں جنکا ایک احمقانہ سیاسی مقصد ہوتا ہے اور اسکو حاصل کرنے کے لیے یہ لوگ دین کا نام استعمال کرتے ہیں
کلی نے دوبارہ سوال کیا: داعش شاید اعتدال پسندی کو رد کرے لیکن بہر حال وہ کسی نہ کسی شکل میں اسلامی نظام کا نفاز چاہتی ہے جسطرح بعض ممالک میں ایسے سخت نظام نافذ بھی ہے جہاں عورتوں سے سختی سے پیش آتے ہیں ۔ کیا داعش بھی ایسے افکار والے نہیں ؟
شبلی نے داعش کے افکار کو اسلامی نظام سے مکمل متصادم قرار دیتے ہوئے کہا : اسلامی ممالک اور اسلامی علماء نے کھل کر داعش کی مذمت کی ہیں، لیکن کلی نے کہا کہ سب لوگوں نے داعش کی مذمت نہیں کی ہیں
امریکن اینکر نے اس گفتگو میں کوشش کی کہ کسی طرح داعش کو اسلام سے وابستہ قرار دے تاکہ اسلام کے خلاف پروپیگنڈوں کو جاری رکھا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ فوکس نیوز چینل امریکن کنزرویٹیو گروپ سے وابستہ ہے جو صھیونی شدت پسندوں کے حامی سمجھا جاتا ہے ۔