ایکنا نیوز- کراچی یونیورسٹی سے اسلامی ریسرچ میں پوسٹ ڈاکٹریٹ کے اعزاز کے حامل دانشور،پروفیسر«حافظ محمد شکیل اوج» تکفیریوں کا نشانہ بنا۔ جمعرات کو پوسٹ ڈاکٹریٹ کرنے پر خراج تحسین پیش کرنے کے حوالے سے پروفیسر شکیل، خانہ فرہنگ ایران کراچی کی طرف سے منعقدہ تقریب میں شرکت کے لیے خانہ فرہنگ کی طرف جاتے ہوئے تکفیریوں کا نشانہ بنے۔
طے شدہ پروگرام کے مطابق مہانوں کو دعوت نامے ارسال کئے گیے اور مقررہ وقت پر تمام اسٹاف مہانوں کا انتظار کر رہے تھے، اچانک خبر ملی کہ پروفیسر شکیل کو راستے میں شہید کردیا گیا ہے۔
شکیل اوج جو اپنی بھتیجی اور شعبہ اسلامیات کی استاد آمنہ آفرین کے ہمراہ خانہ فرہنگ کی طرف آرہے تھے کہ تاک میں بیٹھے دہشت گروں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔ اس واقعے میں شعبہ اسلامیات کی ٹیچر آمنہ آفرین اور ڈرائیور بھی شدید زخمی ہوئے ہیں۔
اس واقعے کے بعد مختلف یونیورسٹیوں میں احتجاج کیا گیا اور کراچی یونیورسٹی میں تین روزہ سوگ اور چھٹی کا اعلان بھی کیا گیا ہے ۔ سندھ کے مختلف علاقوں میں نماز جمعہ کے بعد بھی اس واقعہ کے خلاف مظاہرے کئے گیے۔
پاکستانی دانشور شهید ، حافظ محمد شکیل اوج کئی اسلامی کتابوں کے مصنف بھی رہ چکے ہیں ۔