ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے آناتولی کے مطابق ترک وزیر اعظم نے اسکولوں کے کھلنے کے پہلے دن ایک تقریب میں اس خبر کا اعلان کیا ۔
بولنت آرینچ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا : حجاب پر پابندی کے قانون کو آج سے تبدیل کیا جا رہا ہے
اس قانون کے خاتمے سے عشروں کے بعد اسکولوں میں طالبات حجاب کے ساتھ اسکول جاسکتی ہیں
حجاب پر پابندی کا قانون سال 1980 میں فوجی بغاوت کے بعد اسکولوں،یونیورسٹیوں اور پبلک پلیسیز پر نافذ کیا گیا تھا
ترکی میں سیکولر تنظیمیں اس قانوں کے خاتمے کی مخالف ہیں لیکن طیب اردگان کی حکران پارٹی کی کامیابی کے بعد اس قانون کے خاتمے میں مدد ملی ہے
سال ۲۰۰۸ میں پر یونیورسٹیوں میں اسلام حجاب میں معمولی تبدیلی کا اعلان کیا گیا اور سال ۲۰۱۲ میں اسلامی اسکولوں میں حجاب پر پابندی کے خاتمے کا اعلان کیا گیا تھا
چودہ سال بعد پہلی بار گذشتہ سال خزاں میں ایک باحجاب خاتون ترک پارلیمنٹ میں بطور ممبر منتخیب ہونے کے بعد سے سرکاری دفاتر میں پابندی ختم ہوگئی تھی۔