پشاور میں طالبان کےبہیمانہ حملے میں اب تک 145 بچے جاں بحق ،250 سے زائد زخمی

IQNA

پشاور میں طالبان کےبہیمانہ حملے میں اب تک 145 بچے جاں بحق ،250 سے زائد زخمی

12:14 - December 17, 2014
خبر کا کوڈ: 2620470
بین الاقوامی گروپ: پاکستان کے شہر پشاور میں پاکستانی فوج کے زیر انتظام اسکول پر سلفی وہابی طالبان دہشتگردوں کے حملے میں اب تک 145 بچے جاں بحق اور 250 زخمی ہوگئے ہیں۔اس بھیانک اور خوفناک حملے کی ذمہ داری طالبان دہشت گردوں نے قبول کرلی ہے پاکستان سے طالبان کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے وہابی اور دیوبندی مدارس کا خآتمہ بہت ضروری ہے۔

ایکنانیوز- ابنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے شہر پشاور میں پاکستانی فوج کے زیر انتظام چلنے والے اسکول پر سلفی وہابی طالبان دہشتگردوں کے حملے میں اب تک 145 بچے جاں بحق اور 250 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

اس بھیانک اور خوفناک حملے کی ذمہ داری طالبان دہشت گردوں نے قبول کرلی ہے۔ پاکستان سے طالبان کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے وہابی اور دیوبندی مدارس کا خآتمہ بہت ضروری ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اسکول میں فوجی دستوں کا سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن ختم ہوچکا ہے اور اسکول کے تمام بلاک کو کلیرکرالیے گئے ہیں۔ آپریشن کے دوران اب تک تمام دہشتگرد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس واقعہ کی ذمہ داری سلفی وہابی طالبان دہشت گردوں نے قبول کر لی ہے۔ تنظیم کے مرکزی ترجمان محمد عمر خراسانی برطانوی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی میں ان کی تنظیم کے 6 ارکان ملوث ہیں اور یہ کارروائی شمالی وزیرستان میں جاری فوجی آپریشن ضربِ عضب اور خیبر ایجنسی میں جاری آپریشن خیبر ون کے جواب میں ہے۔آرمی کے جس اسکول پر طالبان نے حملہ کیا ہے اس میں 1100 بچے زیرتعلیم تھے۔ حملے کے وقت اکثر بچے اسکول میں موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں وہابی اور دیوبندی مدارس طالبان دہشت گردوں کی طاقت اور قدرت کا اصلی مرکز ہیں۔ طالبان کے بھیانک جرائم کو ختم کرنے کے لئے سلفی وہابی اور تکفیری فکر کا خاتمہ ضروری ہے اور اس فکر کے خاتمہ کے لئے سلفی وہابی مدارس پر پابندی عائد کردینی چاہیے اور وہابی مدارس پر تالے لگا دینے چاہییں۔

تکفیری دیوبندی دہشتگرد ٹولہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نےپشاور میں اسکول پر حملے کی ذمے داری قبول کرلی ہے،ترجمان تحریک طالبان پاکستان کا کہنا ہے کہ ہدف اسکول کے بچے تھے۔ حملے میں 145سے زائد طالب علم شہید اور 250 سے زائد اساتذہ و طالب علم زخمی ہو ئے۔

اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پشاور میں اسکول کے معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے سفاک درندوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے پشاور کے اندوہناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کا یہ واقعہ انتہائی تکلیف دہ اور قومی سانحہ ہے، دہشت گردی کا شکار ہونے والے اسکول کے بچے میرے بچے تھے اور یہ پوری قوم کا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اندوہناک واقعے کے بعد وہ اسلام آباد میں نہیں رک سکتے اس لئے فوری طور پر وزیر داخلہ چوہدری نثار کے ہمراہ پشاور جارہے ہیں جہاں وہ ریسکیو آپریشن کی خود نگرانی کریں گے۔
وزیر اعظم نے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی کہ دہشت گردی کی اس بہیمانہ واردات کے ماسٹر مائنڈ کو کسی صورت نہ چھوڑا جائے۔
دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی اسکول سانحے کے بعد اپنا دورہ کوئٹہ مختصر کرکے ہنگامی طور پر پشاور روانہ ہوگئے ہیں۔

لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویزرشید کہتے ہیں کہ پشاور کے اسکول پر حملہ پاکستان کے بچوں پر حملہ ہے جس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کو کسی ایک واقعے سے جوڑنا یا کسی خاص خطے سے منسلک کرنا مناسب نہیں ہوگا۔ دہشتگردوں کے چند گروہ پوری دنیا کو غیر محفوظ بنا کر اپنا ایجنڈا مسلط کرنا چاہتے ہیں اور پوری دنیا ان کے خلاف مل کر لڑ رہی ہے۔
پرویز رشید کا مزید کہنا تھا کہ پشاور میں اسکول پر حملہ کسی ایک صوبے کا معاملہ نہیں، یہ کارروائی پورے ملک کے خلاف ہے۔ اگر دہشتگرد یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی اس طرح کی کارروائی سے ہمارے ارادے پست ہوجائیں تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔ پاکستانی قوم نے دہشتگردی کو جڑ سے ختم کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔ اس طرح کے حملوں سے ہمارا عزم کمزور ہونے کے بجائے مزید مضبوط ہوگا، ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں نے ملک میں دہشتگردی کا جو بازار گرم کررکھا ہے اس کے ردعمل میں آپریشن ضرب عضب جاری ہے اور مزید شدت سے جاری رہے گا۔

658623

نظرات بینندگان
captcha