ایکنانیوز- شفقنا- پاکستان کی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودہ نواز شریف حکومت کے لوگ لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ، طالبان اور داعش دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ ماضی میں پولیس اور ایف سی کی چوکیوں، فوج، بحریہ اور فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز، جی ایچ کیو اور دیگرحساس مقامات پر دہشت گردوں نے حملے کئے اور مسلح افواج کے افسروں اور جوانوں سمیت ہزاروں بے گناہ افراد کو شہیدکیا لیکن سابق عسکری قیادت نے اس دہشت گردی کی روک تھام کے لئے اس طرح کا جرات مندانہ ایکشن نہیں کیا جس طرح موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف شمالی وزیرستان میں طالبان دہشت گردوں کاصفایا کرنے کے لئے کررہے ہیں اور رات دن اس میں مصروف ہیں۔ موجودہ حکومت طالبان کی حامی مذہبی انتہا پسند جماعتوں کی حمایت کرتی ہے، انہیں مالی مددفراہم کرتی ہے،وہ طالبان دہشت گردوں کانام تک لینے کیلئے تیارنہیں ہے ۔ الطاف حسین نے کہا کہ گزشتہ روزکے اجلا س میں بھی خانہ پری کی گئی ہے۔ ایسے میں قوم کی واحدامید چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر سے ہے کہ وہ پورے ملک سے دہشت گردوں کاصفایا کرنے کے لئے مزید ٹھوس اقدامات کریں گے۔ الطاف حسین نے کہا کہ عمران خان نے اپنے مفاد کے لئے نواز شریف سے معاملات طے کرلئے اور مک مکا کرکے خود بنی گالہ روانہ ہوگئے جبکہ اپنے کارکنوں، نوجوانوں اور بہنوں بیٹیوں کو روتا ہوا چھوڑ گئے جو انتہائی افسوسناک ہے۔ اس پر تحریک انصاف کے کارکنوں کو خود سوچنا چاہیے۔ عمران خان کو خود کو لبرل کہتے ہیں جبکہ انہوں نے ابھی تک طالبان کا نام لے کر اس کی مذمت تک نہیں کی۔