داعش کے ساتھ 10 دن گزارکر آنے والے جرمن صحافی نے دل دہلا دینے والی باتیں بتا دیں

IQNA

داعش کے ساتھ 10 دن گزارکر آنے والے جرمن صحافی نے دل دہلا دینے والی باتیں بتا دیں

9:07 - December 23, 2014
خبر کا کوڈ: 2625067
بین الاقوامی گروپ: صحافی جرجن ٹوڈن ہوفر جنگ زدہ علاقوں سے رپورٹنگ کیلئے دنیا میں شہرت رکھتے ہیں اوراپنی 74 سالہ زندگی کا بیشتر حصہ جنگجوﺅں اور شدت پسند تنظیموں کے مشاہدے میں گزار چکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ داعش اور خصوصاً اس کے سربراہ کے ساتھ طویل گفت و شنید کے بعد انہیں اس چشم کشا تجربے کی اجازت ملی۔

ایکنانیوز- ڈیلی پاکستان کے مطابق شدت پسند تنظیم داعش خوفناک جنگی کارروائیوں، مخالفین کے گلے کاٹنے اور شام اور عراق کے وسیع علاقوں پر قبضے کے بعد دنیا بھر میں دہشت کی علامت بن چکی ہے، لیکن پہلی دفعہ اس تنظیم کے زیر قبضہ علاقوں کا گہرا مشاہدہ کرنے والے جرمن صحافی نے اپنے منفرد سفر سے لوٹتے ہی دنیا کو خبردار کر دیا ہے کہ داعش کو جتنا خوفناک سمجھا جارہا ہے وہ اس سے کہیں زیادہ خوفناک، طاقتور اور خطرناک ہے۔

صحافی جرجن ٹوڈن ہوفر جنگ زدہ علاقوں سے رپورٹنگ کیلئے دنیا میں شہرت رکھتے ہیں اوراپنی 74 سالہ زندگی کا بیشتر حصہ جنگجوﺅں اور شدت پسند تنظیموں کے مشاہدے میں گزار چکے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ داعش اور خصوصاً اس کے سربراہ کے ساتھ طویل گفت و شنید کے بعد انہیں اس چشم کشا تجربے کی اجازت ملی جس کے دوران انہوں نے ترکی کی سرحد سے لے کر عراقی شہر موصل تک کا سفر کیا اور اس دوران داعش کے زیر قبضہ علاقے کی معاشرت سے لے کر ان کی جنگی استعداد تک جیسے پہلوﺅں کا مطالعہ کیا۔

جرجن کہتے ہیں کہ 10 دن کے دوران انہوں نے جو دیکھا ہے وہ ناقابل بیان ہے۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ داعش کی خلافت جس علاقے پر محیط ہے وہ برطانیہ کے کل رقبے سے بھی بڑا ہے اور اس میں ان کے اپنے قوانین، عدالتی نظام، سیکیورٹی نظام، مذہبی اور تعلیمی نظام رائج ہے۔ انہوں نے اس بات پر شدید حیرانی کا اظہار کیا کہ داعش کے پاس روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں غیر ملکی جنگجو پہنچ رہے ہیں اور یہ دنیا کو فتح کرنے کیلئے بہت پرجوش ہیں۔ جرجن کہتے ہیں کہ داعش کا موقف واضح ہے کہ جو کوئی بھی ان کے عقائد سے مطابقت نہیں رکھتا وہ واجب القتل ہے اور ان کا عزم ہے کہ ساری دنیا کو فتح کرنے کے بعد ان تمام لوگوں کو قتل کر دیا جائے جو ان کے عقیدہ کو قبول نہیں کرتے، البتہ ان لوگوں کو استثنیٰ مل سکتا ہے جو اہل کتاب ہیں، جیسا کہ یہودی یا عیسائی۔ وہ کہتے ہیں کہ داعش کے پاس جدید غیر ملکی اسلحے اور دولت کی فراوانی ہے اور اس کے جنگجو عوام میں اس قدر پھیلے ہوئے ہیں کہ عام شہریوں کو بموں سے اڑائے بغیر ان کو نشانہ نہیں بنایا جا سکتا۔ جرجن اپنے ہوش ربا مشاہدات کو عنقریب ایک کتاب کی صورت میں شائع کرنے والے ہیں۔

175648

نظرات بینندگان
captcha