ایکنا نیوز- شفقنا-حضرت آیت الله نجفی نے اس ملاقات میں دھشت گردی کے دائرہ میں افزائش اور اس کے یورپ تک پہونچ جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: یہ باتیں افراطی گری کے سلسلہ میں غلط سیاست اپنائے جانے کا نتیجہ ہے ، افسوس بعض بڑے ممالک اور چند اسلامی ممالک دھشت گردوں سے مقابلہ میں سنجیدہ تو درکنار ان کی حمایت بھی کرتے ہیں ۔
نجف اشرف کے اس مرجع تقلید نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلام شدت پسندی ، افراطی گری اور تشدد کا سخت مخالف ہے کہا: عالمی معاشرہ نے دھشت گردی اور دھشت گردوں کی بنیادیں ختم کرنے کے سلسلہ میں کوئی قابل توجہ عمل نہیں انجام دیا ، دنیا دھشت گردوں کو تربیت دینے والے ممالک پر دباو ڈالے تاکہ مزید دھشت گردی پروان نہ چڑھ سکے ۔
انہوں نے واضح طور پر کہا: دین اسلام انسانوں کے لئے خاص احترام کا قائل ہے ، انسان کا ہر قطرہ خون قابل احترام جانتا ہے ، اسلام اچھی باتوں اور اچھے اخلاق کے ذریعہ پھیلتا ہے تشدد اور افراطی گری کے ذریعہ نہیں ۔
حضرت آیت الله نجفی نے عراق کے دیگر ممالک سے بڑھتے ہوئے تعلقات کا استقبال کیا اور کہا: عراق دنیا کے دفاع میں داعش سے لڑنے میں مصروف ہے ، لھذادیگر ممالک عراق کی مدد کریں تاکہ اس قوم کا درد کچھ ہلکا ہوسکے ۔
نجف اشرف کے اس مرجع تقلید نے مزید کہا: عراق ایک مالدار ملک ہے ، جغرافیائی حوالہ سے بھی خاص اھمیت کا حامل ہے ، یہ دیگر ممالک ہیں جو عراق کے نیازمند ہیں ، مگر افسوس عراق اس وقت ان دھشت گروں سے برسرپیکار ہے جو دنیا کے مختلف کونے سے یہاں یکجا ہوئے ہیں ۔