داعش کا اصل نشانہ مکہ و مدینہ ہیں: حسن نصراللہ

IQNA

داعش کا اصل نشانہ مکہ و مدینہ ہیں: حسن نصراللہ

15:25 - February 17, 2015
خبر کا کوڈ: 2861888
بین الاقوامی گروپ:حسن نصراللہ نے داعش کے خود ساختہ خلیفہ کے ذریعے مکہ اور مدینہ کا امیر مقرر کرنے کےاقدام کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ داعش کا اصل نشانہ مکہ و مدینہ ہی ہیں بیت المقدس نہیں۔

ایکنا نیوز- المنار چینل کے مطابق حزب اللہ کے لیڈر سید حسن نصراللہ نے یوم شہداء کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہم سب پر لازم ہے کہ شہداء کی یاد کوزندہ رکھیں۔

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے تاریخ شہداء اور انقلاب اسلامی کی تاریخ پر اشارہ کرتے ہویے کہا کہ انکی یاد ہمیں زندگی بخشتی ہے انہوں نے لیبیا میں داعش کے ہاتھوں مصری باشندوں کے قتل کی مذمت کرتے ہویے کہا کہ حزب اللہ ان مصری عیسیائیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکرتی ہے۔حسن نصراللہ نے کہا کہ تکفیری گروہ اور ان میں سرفہرست داعش پوری طرح صہیونی حکومت کے مفادات کے لئے کام کررہی ہے۔
 انہوں نے کہاکہ آج سب داعش کے خطرے کو سمجھ چکے ہیں اور واحد حکومت جو داعش کو اپنے لئے خطرہ نہیں سمجھتی وہ صہیونی حکومت ہے کیونکہ انکا کام اسکے فایدے میں جارہا ہے۔ ۔ حسن نصراللہ نے داعش کے خود ساختہ خلیفہ کے ذریعے مکہ اور مدینہ کا امیر مقرر کرنے کےاقدام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ داعش کا اصل نشانہ مکہ و مدینہ ہیں بیت المقدس نہیں، لہذا بہتر ہوگا کہ سعودی حکام اور دیگر عرب ممالک اس کو سمجھے۔ انہوں نے کہا کہ داعش کی جڑیں موساد، سی آئی اے اور ایم آئی سیکس  کے خفیہ اداروں میں تلاش کی جانی چـاہئیں۔ حسن نصراللہ نے کہا کہ دنیا کے سبھی ملکوں نے داعش کے خطرے کو بھانپ لیا ہے لیکن اس وقت ایک واحد گروہ جو داعش کو اپنے لئے خطرہ نہیں سمجھتا وہ صیہونیوں کا گروہ ہے کیونکہ داعش جو بھی اقدام کرتا ہے وہ سو فیصد صیہونیوں کے مفاد میں ہوتا ہے۔ حسن نصراللہ نے کہا کہ علاقے اور دنیا کے ملکوں کو چاہئے کہ وہ ان بعض ملکوں کو جو ابھی بھی داعش کی حمایت کررہے ہیں انہیں سمجھنا ہوگا کہ اسلام کے نام پر داعش کا کھیل اب ختم ہوچکا ہے۔ حسن نصراللہ نے کہا امریکا داعش کے خلاف جنگ کے بہانے علاقے کے ملکوں کے ذخائر و وسائل کو تباہ کرررہا ہے اور جن لوگوں نے امریکا سے امیدیں وابستہ کررکھی ہیں گویا وہ سراب سے امید لگائے بیٹھے ہیں اور دھوکے میں ہیں۔ حزب اللہ کے سربراہ نے ان لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے جو بحرین کے بارے میں حزب اللہ کے موقف پر تنقید کرتے ہیں کہا کہ بحرین کے بارے میں حزب اللہ کا موقف ایسا موقف ہے کہ جس کی ہر اس عرب ملک کی جانب سے جو دیگر عرب ملکوں کی بھلائی چاہتاہے تعریف اورحمایت ہونی چاہئے۔ حسن نصراللہ نے کہا کہ جو ممالک شام میں فوجی اور سیاسی مداخلت کررہے ہیں انہیں بحرینی عوام کے انقلاب کے سلسلے میں حزب اللہ کے مفاہمت آمیز موقف پر تنقید نہیں کرنی چاہئے۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سیدحسن نصراللہ نے یمن کے واقعات کے بار ےمیں کہا کہ یمن میں ایک حقیقی عوامی انقلاب جاری ہے جس کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا اور آج یہی انقلاب یمن میں القاعدہ اور داعش کے راستے میں کھڑا ہے اور ان دہشت گرد گروہوں کے مقابلے میں قیام کرچکا ہے۔

2859527

نظرات بینندگان
captcha