ایکنا نیوز- اریران ریڈیو- یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے رہنما ضیف اللہ الشامی نے لبنان کے المیادین ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے شرم الشیخ میں عرب سربراہی اجلاس میں یمن کے مفرور صدر منصور ہادی اور دیگر عرب سربراہوں کے بیانات کو انتہائی شرمناک قرار دیا- انھوں نے کہا کہ یہ سارے بیانات یمن کے عوام کے ساتھ جنگ کے تناظر میں دیے گئے لیکن یمن کے عوام سعودی حکومت کی جارحیت کے سامنے نہیں جھکیں گے- تحریک انصاراللہ کے رہنما ضیف اللہ شامی نے کہا کہ انصار اللہ نے ہمیشہ گفتگو اور مذاکرات کی حمایت کی ہے لیکن وہ اس بات کو ہرگز فبول نہیں کرے گی کہ یہ مذاکرات یمنی فریقوں کے دائرے سے باہر جائیں اور سعودی عرب، امریکہ اور صیہونیوں کی زیرنگرانی ہوں- تحریک انصار اللہ کی سیاسی کونسل کے رکن نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عرب سربراہوں کی جانب سے بیان کی گئی تشویش وہی ہے جس کا امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے اظہار کیا جاتاہے، کہا کہ عرب سربراہان، عرب دنیا اور عالم اسلام کو لاحق خطرات پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں لیکن جب امریکہ اور اسرائیل کے مفادات خطرے میں پڑتے ہیں تو اپنی آواز بلند کرتے ہیں- انھوں نے شرم الشیخ میں عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والوں سے پوچھا کہ کیا وہ اسرائیل کے خلاف مشترکہ موقف اپنا سکتے ہیں یا اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لیے مشترکہ عرب فوج تشکیل دے سکتے ہیں؟ ضیف اللہ شامی نے مزید کہا کہ یمن پر سعودی عرب کے ہوائی حملوں کا نتیجہ صرف عورتوں اور بچوں کے قتل عام اور رہائشی مکانات کی تباہی کی صورت میں نکلا ہے لیکن یمن کے عوام اس سازش کا بھی مقابلہ کریں گے-