پاکستان کی سعودی قیادت کو مدد کی یقین دہانی

IQNA

پاکستان کی سعودی قیادت کو مدد کی یقین دہانی

13:05 - April 17, 2015
خبر کا کوڈ: 3159620
بین الاقوامی گروپ:پاکستانی حکومت کی جانب سے سعودی عرب کو یقین دہانی کروادی گئی ہے کہ وہ حوثی قبائل اور یمن کے سابق صدر عبداللہ صالح کو اسلحے کی فروخت پر سلامتی کونسل کی لگائی جانے والی پابندی پرعمل درآمد میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

ایکنا نیوز- یقین دہانی پنجاب کے وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف کی سربراہی میں جانے والے ایک وفد نے سعودی عرب کے رہنماوں کو کروائی ہے۔

اس وفد میں وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹینٹ جنرل اشفاق ندیم اور خارجہ سیکرٹری اعزاز چوہدری شامل تھے۔

سعودی عرب سے واپس آنے والے وفد کے ارکان نے وزیراعظم ہاوس میں طلب کی جانے والی خصوصی اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ انھوں نے سعودی سربراہان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ پاکستان سلامتی کونسل کی منظور کی گئی قرار داد پر مکمل حصہ لے گا اور اس حوالے سے اہم کردار ادا کرے گا۔

اس اجلاس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد ذکا اللہ سے ایک علیحدہ ملاقات میں سلامتی کونسل کی جانب سے یمن کے باغیوں پر ہتھیاروں کی پابندی کی قرار داد پر عمل درآمد کروانے کے لئے پاکستانی کردار پر بات چیت کی۔

وزیراعظم ہاوس سے جاری ہونے والے اعلامیہ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ہتھیاروں کی پابندی کے نفاذ میں سعودی عرب کی مدد کرنے کے حوالے سے پاکستان نے کس طرح کی منصوبہ بندی کی ہے۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ایک اہم حکومتی عہدیدار نے کہا کہ پاکستان نیوی کو اس معاملے میں شامل کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے ایک علیحدہ اعلان متوقع ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ پاکستان کے پاس کتنی تعداد میں بحری جہاز موجود ہیں کیونکہ پاکستان کے دو بحری جہاز پہلے ہی خطے میں انسداد بحری قزاق آپریشن کے تحت کمبائن ٹاسک فورس 151 کا حصہ ہیں۔

ڈیلی پاکستان کے مطابق حکومتی عہدیدار نے یمن کے معاملے میں پاکستانی محتاط کردار کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت یمن کے معاملے میں بتدریج حصہ بن رہی ہے۔

ادھر حکومت کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کی پابندی کے معاملے عمل درآمد کروانے کے لئے پاکستانی کردار پارلیمنٹ میں 10 اپریل کو مںظور کی جان والی قرار داد کے نکات 10 اور 11 کے تحت' ہے۔

مذکورہ عبارت میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی اس وقت مدد کرے گا جب اس کی سلامتی اور دونوں مساجد کو کسی قسم کا خطرات لاحق ہوگا۔

خیال رہے کہ سعودی عرب، یمن کے حوثی قبائل کے خلاف کارروائی میں پاکستان سے فوجی دستوں، فضائی جنگی طیاروں اور جنگی بحری جہازوں کے ساتھ تعاون کا خواہاں ہے تاہم پاکستان اب تک اس معاملے میں کسی قسم کا اہم فیصلہ کرنے سے گریزاں رہا ہے۔

گذشتہ ہفتے پارلیمنٹ میں ایک قرار داد کو منظور کی گئی تھی، جس میں پاکستان کو یمن کے معاملے میں غیر جانبدار رہنے کا کہا گیا تھا۔

1019943

ٹیگس: پاکستان ، یمن ، سعودی
نظرات بینندگان
captcha