ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «On Islam»، کے مطابق اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسکول میں یک رنگی برقرار رکھنےکے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے
اترپردیش میں انسانی حقوق تنظیم کی رکن ناہید لاری کا کہنا ہے : بہت سی مسلمان طالبات ہیں جو تعلیم کے ساتھ حجاب بھی کرنا چاہتی ہیں انکو اس حوالے سے مشکلات در پیش ہیں اور ایسا رویہ تعصب آمیز اور نادرست ہے
نو سالہ طالبہ فرهین فاطمه کلاس سے باہر کرنے کی وجہ سے تمام دن کتابخانے میں رہنے پر مجبور تھی اور اگلے دن والدین کے ساتھ اسکول پہنچی
اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کو معلوم تھا کہ اسکول میں حجاب کی اجازت نہیں تو بچی کو داخل کیوں کروایا۔ والدین کا کہنا ہے کہ انہیں شروع میں اس بات کی خبر نہیں تھی
بھارت میں یہ پہلا واقعہ نہیں ایسے واقعات روز کے معمول بن چکے ہیں۔