ایکنا نیوز- الیکشن کمیشن کے سابق عہدہ دار اور معروف تجزیہ نگار کنور دلشاد نے اسلام ٹایمز سے گفتگو میں کہا کہ داعش سے وابستہ لوگ جنونی اور وہ دائرہ اسلام سے خارج ہیں یعنی خارجی ہیں۔ جو پیغمبروں کی نشانیاں مٹا رہے ہیں۔ پیغمبروں کی قبروں کے نشانات مٹا رہے ہیں۔ جس اسلام کا نام لے کر وہ اٹھے ہوئے ہیں، وہ اسلام کا چہرہ ہے ہی نہیں۔ یہ لوگ مزارات کے دشمن ہیں، اصحاب رسول (ص) کے اور انکے مزارات کے دشمن ہیں۔ قتل و غارت کر رہے ہیں۔ ان کے مقاصد میں ابہام موجود ہے۔ شائد داعش کے پیچھے اسرائیل موجود ہے۔ قول ہے کہ فتنہ وہ ہے جو قیامت تک رہے گا۔ داعش کے مقاصد کیا ہیں۔ اس بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے، تاحال وہ اسلامی دنیا میں انتشار اور فساد کا باعث ہیں؟ جہاں تک پاکستان میں ان کے پنپنے کی بات ہے تو یہاں انہیں کامیابی نہیں مل سکتی۔ پاکستان ایک مضبوط ملک ہے۔ پاکستان میں سیاستدان گرچہ ایک لحاظ سے کمزور ہیں، مگر یہاں ادارے مضبوطی سے جمہوری انداز میں کام کر رہے ہیں۔ یہاں جمہوریت ہے۔ یہاں میڈیا، سول اداروں اور عوامی اداروں کو اتنی زیادہ آزادی حاصل ہے کہ جس کا احاطہ شائد نہ کیا جاسکے۔ لہذا یہاں پر داعش کے کامیاب ہونے کے امکانات موجود نہیں ہیں۔ پاکستان میں عرب ملکوں کی طرح ون مین شو نہیں ہے، جیسے سعودی عرب، قطر، بحرین، اردن، یو اے ای میں ہے۔