امریکہ کا حمایت یافتہ سنی نظریہ اور لندن سے برآمد ہونے والا شیعی نظریہ دونوں شیطان کے پیرو ہیں، رہبر معظم انقلاب اسلامی

IQNA

امریکہ کا حمایت یافتہ سنی نظریہ اور لندن سے برآمد ہونے والا شیعی نظریہ دونوں شیطان کے پیرو ہیں، رہبر معظم انقلاب اسلامی

10:24 - June 06, 2015
خبر کا کوڈ: 3311157
بین الاقوامی گروپ: تہران میں حضرت امام خمینی (رہ) کی چھبیسویں برسی کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب میں رہبر انقلاب اسلامی کا کہنا تھا کہ پوری امت اسلامیہ، شیعہ و سنی دونوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہیں ایسا نہ ہوں کہ وہ دشمن کے جھانسے میں آجائیں۔ جس سنی نظریئے کی امریکا حمایت کرتا ہے اور جس شیعی نظریئے کو لندن برآمد کرتا ہے دونوں شیطان کے پیرو ہیں، دشمن آج اصل اسلام کو نشانہ بنائے ہوئے ہیں ۔حضرت امام خمینی(رہ) کی 26 ویں برسی پر رہبر معظم کے خطاب سے اقتباس

ایکنانیوز- اسلام ٹائمز۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے تہران میں بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) کی چھبیسویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام نے اس نجات دہندہ کا نام بھی بتا دیا ہے، اس الٰہی ہستی اور عظیم ترین انسان کو تمام اسلامی فرقوں کے ہاں مہدی (عج) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ شاید تمام اسلامی مکاتب فکر میں کوئی ایسا مکتب فکر بھی نہیں پایا جاتا ہے جو یہ عقیدہ نہ رکھتا ہو کہ حضرت امام مہدی (عج) ظہور فرمائیں گے، آپ پیغمبر اکرم (ص) کی ذریت میں سے ہیں۔ حتی ہر اسلامی مکتب فکر میں آپ کے نام اور کنیت کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں بانی انقلاب اسلامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امام خمینی (رہ) کی صرف قابل احترام تاریخی شخصیت کی بنا پر ہی ان پر توجہ نہیں دینی چاہیئے بلکہ آپ کی شخصیت اور اصولوں کو پہنچاننا بھی ضروری ہے۔

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امام خمینی (رہ) اس عظیم تحریک کے  مظہر تھے، جس کا ایرانی عوام نے آغاز کیا اور اپنی تاریخ بدل کر رکھ دی۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) ایک مضبوط نظریاتی، سیاسی اور سماجی مکتب فکر کا نام ہے اور ایرانی قوم نے اس مکتب اور اس نقشہ راہ کو قبول کرلیا اور اسی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس راستے پر قدم آگے بڑھانے کے لئے اس کی صحیح شناخت کا ہونا ضروری ہے، کیونکہ امام خمینی (رہ) کی شخصیت اور ان کے بتائے ہوئے اصولوں کے صحیح ادراک کے بغیر اس نقشۂ راہ کو سمجھنا مشکل ہے۔

آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے مزید کہا کہ امام خمینی (رہ) ایک عظیم فقیہ اور فلسفی بھی تھے اور علم تصوف میں بھی آپ کو کمال حاصل تھا۔ لیکن آپ کی شخصیت ان میں سے کسی بھی شعبے تک محدود نہ تھی، بلکہ امام خمینی (رہ) کی ذات "وجاھدوا فی اللہ حق جھادہ" جیسی آیات کی مصداق تھی۔

رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نمایاں علمی صلاحیتوں کے ساتھ جہاد فی سبیل اللہ کے میدان میں داخل ہوئے اور مجاہدت کا یہ سلسلہ آخری عمر تک جاری رکھا۔ آپ نے ایک ایسی عظیم تحریک کی بنیاد رکھی، جس کے نتیجے میں آپ کو صرف ایران، خطے اور عالم اسلام میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں بلند مرتبہ حاصل ہوا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے دو عظیم الشان کارنامے انجام دیئے۔ ایک یہ کہ انہوں نے ظالمانہ موروثی شاہی حکومت کا تختہ الٹا اور دوسرے یہ کہ اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر ایک اسلامی حکومت کی بنیاد ڈالی، جو صدر اسلام کے بعد اسلامی تاریخ میں بے مثال کارنامہ ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے امام خمینی (رہ) کے اصول و نظریات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ایک اصول اصل اسلام سے دنیا والوں کو متعارف کرانا اور امریکی اسلام کی نفی تھا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) نے ہمیشہ درباری ملاؤں کے اسلام، داعشی اسلام، صیہونزم اور امریکا کے مظالم کے مقابلے میں لاتعلق رہنے والے اسلام نیز بڑی طاقتوں کے کاسہ لیس اسلام کو ہمیشہ مسترد کر دیا اور فرمایا کرتے تھے کہ اس طرح کے نام نہاد اسلام کا سرچشمہ ایک ہی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ امام خمینی (رہ) وعدہ الٰہی پر ہمیشہ یقین رکھتے تھے، سامراجی طاقتوں پر کبھی بھی اعتماد نہیں کرتے تھے اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ سامراجی طاقتوں کی باتوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔

آیت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت پر مبنی امام خمینی (رہ) کے ایک اور اصول کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج اسلامی جمہوریۂ ایران امام خمینی (رہ) کے اسی اصول پر کاربند ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ ہم غزہ کے ظالمانہ محاصرے، یمن کے عوام پر بمباری، بحرینی عوام پر ہو رہے ظلم، افغانستان اور پاکستان میں امریکا کے ڈرون حملوں کے مخالف ہیں اور ساتھ ہی امریکا میں شہریوں کے خلاف امریکی فیڈرل پولیس کے ظالمانہ اقدامات کے بھی سخت خلاف ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ دنیا کو یہ جان لینا چاہئے کہ فلسطینی عوام کی حمایت کی پالیسی اسلامی جمہوریۂ ایران کی اصولی پالیسی ہے اور اس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

انہوں نے موجودہ دور میں اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دشمن کے ذریعے امت اسلامیہ کے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوششوں کا ذکر کیا اور کہا کہ پوری امت اسلامیہ، شیعہ و سنی دونوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہیں ایسا نہ ہوں کہ وہ دشمن کے جھانسے میں آجائیں۔ انہوں نے کہا کہ جس سنی نظریئے کی امریکا حمایت کرتا ہے اور جس شیعی نظریئے کو لندن برآمد کرتا ہے دونوں شیطان کے پیرو ہیں، دشمن آج اصل اسلام کو نشانہ بنائے ہوئے ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے عراق اور شام میں تکفیری دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان گروہوں کے دہشت گردانہ حملے دشمنان اسلام کی ہم آہنگی سے انجام پا رہے ہیں۔

464927

نظرات بینندگان
captcha