مذاکرات ناکام رہے تو یورینیم کی بیس فیصد افزودگی شروع کریں گے

IQNA

مذاکرات ناکام رہے تو یورینیم کی بیس فیصد افزودگی شروع کریں گے

14:48 - July 12, 2015
خبر کا کوڈ: 3327161
بین الاقوامی گروپ:ایران کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے اعلان کیا ہے کہ اگر جوہری مذاکرات ناکام رہے، تو ایران اپنی یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع کر دے گا۔

ایکنا نیوز- ایران ریڈیو-ایران کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر سید محمد حسن ابوترابی فرد نے ایران کے خبر چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغربی فریقوں نے مذاکرات میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا رویہ جاری رکھا اور مذاکرات کے عمل کو شکست سے دوچار کر دیا تو ایران بھی تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے یورینیم کی افزودگی کی سرگرمیوں میں اضافہ کردے گا۔ سید محمد حسن ابوترابی فرد نے کہا کہ اس وقت نطنز کے جوہری مرکز میں انیس ہزار سینٹری فیوج مشینیں موجود ہیں، لیکن صرف نو ہزار سینٹری فیوج مشینوں کا استعمال ہو رہا ہے اور ہم تمام انیس ہزار سینٹری فیوج مشینوں کا استعمال شروع کر سکتے ہیں۔ ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے ڈپٹی اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمنٹ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے دیگر ارکان اقتدار کے موقف میں کوئی فرق نہیں پایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دنوں ایران کے جوہری ثمرات کی حفاظت پر مبنی جو بل پارلیمنٹ میں منظور ہوا ہے، اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام ارکان اقتدار، جوہری مذاکرات کے سلسلے میں یکساں موقف رکھتے ہیں۔ سید محمد حسن ابوترابی فرد نے انٹرویو کے دوران کہا کہ یقینا ایک مناسب معاہدے میں ایران کے کچھ مفادات ہیں اور اگر معاہدہ نہ ہوا تو کچھ لوگوں کو مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے، تاہم حاصل شدہ جوہری کامیابیاں ان مشکلات کے مقابلے میں کہیں زیادہ اہم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پابندیوں کی دیوار میں دراڑ پڑنا شروع ہو گئی ہے اور ان پابندیوں کو جاری رکھنا مغربی ملکوں کے لئے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ایران کی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو روکنے کے لئے مغرب، تمام تر اعلی سطحی سیاسی وسائل کو بروئے کار لاچکا ہے تاہم اسے اب تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔

72370

نظرات بینندگان
captcha