سعودی خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت

IQNA

سعودی خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت

11:05 - September 01, 2015
خبر کا کوڈ: 3355842
بین الاقوامی گروپ:سعودی عرب نے تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے پہلی بار خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں اُمیدوار کی حیثیت سے رجسٹریشن کروانے کی اجازت دے دی ہے

ایکنا نیوز-ڈان نیوز کے مطابق سعودی عرب جیسے ملک میں جہاں خواتین پر بہت سی پابندیاں موجود ہیں حکومت کے اس اقدام کو احسن انداز میں دیکھا جارہا ہے تاہم سعودی حکومت کے اس اقدام کو ملک کی دائیں بازوں کی جماعتیں تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں خواتین ووٹروں کو اس سال دسمبر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ووٹر کی حیثیت سے رجسٹریشن کروانے کی اجازت دی گئی تھی۔

ایک سعودی بلاگر امان النفجان جو ریاض میں ووٹر کی حیثیت سے رجسٹرڈ ہیں کا کہنا تھا کہ انتخابات میں حصہ لینا ایک مثبت اقدام ہے تاہم ساتھ ہی انھوں نے خبردار بھی کیا کہ خواتین کے انتخابات میں حصہ لینے میں مختلف رکاوٹیں موجود ہیں۔

خیال رہے کہ گلف کے سب سے بڑے تیل کے ذخائر رکھنے والے ملک میں خواتین کے ڈرائیونگ کرنے پر پابندی ہے اور عوامی مقامات پر ان کو سر سے پاؤں تک خود کو ڈھاپنے کا حکم ہے۔

سعودی خواتین کو کام، سفر، شادی اور پاسپورٹ بنوانے کے لیے بھی مرد سربراہ کی اجازت کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ خواتین کو ووٹ اور بحیثیت اُمیدوار انتخاب لڑنے کا حق دینے کی منظوری سابق سعودی فرماں روا کنگ عبداللہ نے 2011 میں دی تھی۔

عرب نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق بلدیاتی انتخابات میں 70 خواتین بطور امیدوار حصہ لے رہی ہیں، جبکہ 80 خواتین الیکشن میں بطور کیمپین مینیجر بھی خدمات انجام دیں گی۔

قطر سے تعلق رکھنے والے عرب نیوز چینل کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی انسانی حقوق کے کارکنان کا خیال ہے کہ خواتین کو پہلی بار ووٹ کا حق حاصل ہوا ہے اس لیے ان کی رائے پر والدین، شوہر یا بھائیوں کی رائے حاوی ہو گی اور ان کی تجویز پر ووٹ دیئے جا سکتے ہیں۔

دوسری جانب برطانوی نشتریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق سعودی خواتین کو بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے اور حصہ لینے کی اجازت کے فیصلے کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم کا آغاز ہوگیا ہے اور ٹوئٹر پر خواتین کے اس حق کے خلاف مختلف افراد کی جانب سے اپنے جذبات کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایک شخص نے خواتین کے اس حق کو ’خطرناک اور ناقابل قبول‘ قرار دیا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر ایک ہیش ٹیگ نے خواتین کی انتخابات مں شرکت کے مخالفین کو پلیٹ فارم فراہم کردیا ہے۔

1026001

ٹیگس: خواتین ، ووٹ ، سعودی ، عرب
نظرات بینندگان
captcha