مدارس امامیہ بلتستان کا اہم اجلاس، قومی ایکشن پلان پر تحفظات کا اظہار

IQNA

مدارس امامیہ بلتستان کا اہم اجلاس، قومی ایکشن پلان پر تحفظات کا اظہار

14:12 - November 16, 2015
خبر کا کوڈ: 3453279
بین الاقوامی گروپ:اسکردو میں ہونیوالے اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مدارس علمیہ کے مسئولین نے مطالبہ کیا کہ غیر عادلانہ بیلنس پالیسی کے تحت دہشتگردوں اور مجرموں کے ہمراہ محب وطن اور بے داغ مدارس کے خلاف کارروائی نہ کی جائے۔

ایکنا نیوز-اسلام ٹائمز۔ نیشنل ایکشن پلان اور مدارس کی رجسٹریشن کے بارے میں مدارس علمیہ امامیہ بلتستان کا ایک اہم اجلاس جامعہ زہرا اسکردو میں منعقد ہوا، جس میں مدارس کے مسئولین نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان، مدارس رجسٹریشن اور وزارت مذہبی امور کے ڈیٹا فارم کے بارے میں بحث و گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں حکومت پر زور دیا گیا کہ جس طرح فوج اور رینجرز نے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بھرپور کردار ادا کیا ہے اور دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، اسی طرح سول حکومت بھی دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والی قوتوں سے مرعوب ہونے کی بجائے نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدگی اور سختی سے عمل کرے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ بلتستان پورے پاکستان میں مذہبی رواداری اور بھائی چارے کی مثال ہے، لہٰذا حکومت اس علاقے کو شدت پسندی، منافرت اور دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک رکھنے اور تکفیری عناصر کی مکمل سرکوبی کے لئے سنجیدہ کوشش کرے اور لیت و لعل سے کام نہ لے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ آج پاکستان کو بیرونی دشمنوں سے زیادہ اندرونی دشمنوں سے خطرہ ہے، کیونکہ یہ اندرونی دشمن آستین کے سانپ کی شکل میں پاکستان اور اسلام دشمن طاقتوں کے ہاتھوں کھلونا بنے ہوئے ہیں۔

اجلاس میں کہا گیا کہ مدارس علمیہ بلتستان اسلام اور پاکستان کے تحفظ کے لئے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے منصفانہ اقدامات کی حمایت کریں گے، خاص طور دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف ہر قسم کی مدد کریں گے۔ مدارس علمیہ کے مسئولین نے کہا کہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے لئے صرف طاقت کا استعمال کافی نہیں بلکہ اس کے لئے تکفیری ذہنیت کو بدلنے کے لئے سول حکومت، علماء، میڈیا، سیاستدان، تعلیمی اداروں اور رائے عامہ ہموار کرنے والے اداروں کو بھی میدان عمل میں اتر کر موثر کردار ادا کرنا چاہئے، وگرنہ نہ پاکستان رہے گا نہ نظریہ پاکستان رہے گا، نہ حکومت رہے گی اور نہ فوج رہے گی۔ لہٰذا سب کو مل کر پاکستان اور اسلام کو بچانا چاہئے۔ اجلاس میں اس نکتے پر زور دیا گیا کہ غیر عادلانہ بیلنس پالیسی کے تحت دہشت گردوں اور مجرموں کے ہمراہ محب وطن اور بے داغ مدارس کے خلاف کاروائی نہ کی جائے۔ اجلاس کے آخر میں اسلام اور پاکستان کی سلامتی کے لئے دعا کی گئی۔ شرکاء اجلاس میں شیخ محمد علی توحیدی جامعۃالنجف اسکردو، شیخ حسین علی عادلی جامعۃالثقلین تنجوس، شیخ محمد رضا بہشتی جامعۃالزہرا اسکردو، سید حسن فلسفی جامعۃالحجت شگریکلاں، شیخ شرافت علی جامعہ ولی العصر، شیخ غلام حیدر شریفی جامعہ طوسی، مولانا محمد طٰہٰ شریفی جامعہ العباس اسکردو، مولانا احمد علی عرفانی جامعہ حسینیہ قمراہ شریک تھے۔

498075

نظرات بینندگان
captcha