گذشتہ روز ہونے والے ایک سروے میں معلوم ہوا کہ ملک میں بہت سے لوگ «ممنوعیت برقع» کے حامی اور عوامی مقامات پر برقع کو نادرست سمجھتے ہیں. روزنامه Tages Anzeiger کے مطابق سروے میں ۱۵ ہزار لوگوں نے حصہ لیا جنمیں سے ۶۳ فیصد نے برقع کو پبلک مقامات پر غلط قرار دیا۔
قابل ذکر ہے کہ سترہ مارچ کو برقع بارے سوئیزرلینڈ میں ایک ریفرنڈم کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
اس سروے میں پوچھا جائے گا کہ کیا پبلک مقامات میں پورے چہرے کو چھپانا درست ہے ؟
اگرچہ سروے میں مسلمانوں کا نام تو نہیں لیا گیا ہے تاہم اس کا واضح نشانہ مسلمان خواتین کا برقع بنے گا۔
فیصلے مطابق اس قانون میں عبادت خانے اور کورونا ایام میں چہرے کو چھپانا شامل نہیں ہوگا۔
ایگرکینگن کمیٹی جو دائِیں بازو پارٹی کی حمایت یافتہ ہے انکی تجویز پر مذکورہ ریفرنڈم منعقد کیا جارہا ہے۔
وزیر انصاف نے اس ریفرنڈم اور قانون کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بہت کم تعداد میں خواتین برقع پہنتی ہیں اور وہ بھی عام طور پر سیاح ہوتی ہیں۔/