وحدت کانفرنس کے ہمراہ مسلمان خواتین فکری نشست کا بیانیہ

IQNA

وحدت کانفرنس کے ہمراہ مسلمان خواتین فکری نشست کا بیانیہ

7:56 - September 08, 2025
خبر کا کوڈ: 3519119
ایکنا: ظالموں کے مقابلے میں خاموشی آپ کو کبھی بھی امن نہیں دے سکتی، بلکہ یہ صرف آپ کو اُن کے ناجائز مفادات کے زیادہ فرمانبردار غلام بنا دے گی۔

بسم الرحمن الرحیم

اب تقریباً دو سال گزر چکے ہیں کہ صہیونی رژیم کی سفاکانہ جارحیتیں اسلامی سرزمین کے مختلف حصوں پر جاری ہیں اور یہ رژیم اپنی بے شرمانہ جسارت اور درندہ صفت رویے کے ساتھ روز بروز اپنے جرائم کی شدت اور وسعت میں اضافہ کر رہی ہے۔

گزشتہ سال جب ہم اسلامی ممالک کی خواتین اس طرح کے ایک اجلاس میں اکٹھی ہوئیں، اُس وقت اسرائیل کی تجاوزات غزہ سے زیادہ آگے نہیں بڑھی تھیں۔ لیکن صہیونیوں نے اسلامی دنیا کے اہم حصوں کی خاموشی اور صرف غزہ کے مظلوم عوام کو تنہا دیکھ کر یہ جسارت پیدا کر لی ہے کہ اپنی وحشیانہ جارحیتوں کو اسلامی سرزمین کے دیگر حصوں جیسے کرانہ باختری (فلسطین)، ضاحیہ (لبنان)، صنعا (یمن)، حتیٰ کہ تہران اور ایران کے بعض شہروں تک پھیلا دیں۔

جی ہاں! وہ انہی ممالک، ملتوں اور قوتوں کو نشانہ بناتے ہیں جنہوں نے تاریخ کے صحیح رخ پر کھڑے ہونے اور مظلوم کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے، جیسا کہ انہوں نے اپنے نبیؐ کے بھائی اور وصی، امام علیؑ سے سیکھا: "ظالم کے دشمن اور مظلوم کے مددگار بنو"۔

اس موقع پر ایرانی خواتین کی استقامت کو بھی یاد کرنا ضروری ہے جنہوں نے صہیونی رژیم کی سبعانہ جارحیت کے نتیجے میں پیش آنے والی مصیبتوں اور نقصانات کے مقابلے میں اپنے صبر و استقلال کے ذریعے ایثار و فداکاری کی ایک اور روشن مثال پیش کی۔

آخر میں ہم، اسلامی ممالک کی خواتین کا یہ اجتماع، اسلامی حکومتوں کی غیر مؤثر موجودگی کے باوجود، غزہ، لبنان اور یمن کے مظلوم عوام کی حمایت میں اعلان کرتا ہے:

  1. ظالموں کے مقابلے میں خاموشی آپ کو کبھی بھی امن نہیں دے سکتی، بلکہ یہ صرف آپ کو اُن کے ناجائز مفادات کے زیادہ فرمانبردار خادم بنا دے گی۔ غزہ کے مظلوم عوام کی تقدیر، اس خطے کی دیگر اسلامی ملتوں کی تقدیر سے جدا نہیں ہے، اور اگر خاموشی اور بے عملی جاری رہی تو جو کچھ فلسطینیوں پر بیت رہی ہے، وہ دیر یا زود تمام مسلم اقوام کو اپنی لپیٹ میں لے گا۔ غزہ کے عوام – بالخصوص بچوں اور خواتین – تک صاف پانی اور خوراک پہنچانا اسلامی اقوام کا سب سے اہم مطالبہ ہونا چاہیے اور یہ تمام اسلامی حکومتوں کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ غاصب صہیونی رژیم کا ہر سطح پر بائیکاٹ اور مکمل تحریم تمام اسلامی حکومتوں کے ایجنڈے میں ہونا چاہیے، اور ہر قسم کی اقتصادی سرگرمی، تجارتی تعلق یا دیگر روابط مکمل طور پر ممنوع قرار دیے جائیں۔

ہم دنیا بھر کے تمام مسلمان اور غیر مسلم عوام – بالخصوص سماجی کارکنان، صحافیوں اور خصوصاً خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکنان کا شکریہ اور قدردانی کرتے ہیں جنہوں نے ذمہ دارانہ طور پر ملتِ مظلومِ غزہ کا ساتھ دیا اور ہزاروں افراد پر مشتمل ریلیوں کے ذریعے فلسطینی عوام کی فریادِ مظلومیت دنیا تک پہنچائی۔

نظرات بینندگان
captcha