رپورٹ کے مطابق کربلا کے گورنر نے حکم دیا ہے کہ بین الحرمین اور اطراف میں نمایش، ویڈیو کی راہ میں حائل تمام موانع کو برطرف کیا جائے۔
کربلا کے مئیر عبیر سلیم ناصر کا کہنا ہے کہ بین الحرمین کے ساٹھ بہت سے ہوٹلوں نے قوانین کی خلاف ورزی کی ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ ایسی عمارتوں کی تعمیر غیر قانونی ہے جس سے روضوں کے مناظر دیکھنے میں رکاوٹ آتی ہو اور اسی وجہ سے جو عمارات نو منزلہ سے زاید ہے انکو دس دن کی مہلت دی گیی ہے کہ وہ اس کو گرا دیں۔
سلیم ناصر کا کہنا تھا کہ کم از کم چھ عمارات کی شناسائی ہوچکی ہے اور انکو انتباہ کیا گیا ہے اور اگر دس دن تک ان کو نہ گرایا گیا تو میڑوپولیٹن خود اقدام پہ مجبور ہوگا۔
کربلا کے حکام کے مطابق بین الحرمین سے زیادہ فاصلے پر عمارات پر کوئی پابندی نہیں تاہم روضوں کے اطراف میں ایسی عمارات غیر قانونی شمار ہوگا۔