الشروق نیوز کے مطابق ابوزهری نے ٹوئٹ کیا ہے : ہم الجزایری وزیر خارجہ رمطان لعمامره کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
انکا کہنا تھا: الجزایری کی جانب سے فلسطینی گروپوں میں اختلافات ختم کرانے کی کوشش اور غاصب رژیم سے تعلقات بحالی کی مخالفت قابل قدر ہے۔
بائیس دسمبر ۲۰۲۱ کو ابوزهری نے کہا تھا: صدر عبدالمجید تبون نے الجزایر میں فلسطینی گروپوں کے لیے اجلاس منعقد کرنے کا بہترین وقت مقرر کیا ہے۔
انکا کہنا تھا: الجزایر مسئله فلسطین کے لیے بڑا قدم اٹھا چکا ہے ۔
حماس سیاسی ونگ کے رہنما نے الجزایری کاوش کی حمایت کرتے ہوئے کہا: الجزایر عرب حکام کی نشست سے قبل مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے کی پوری کوشش کرے گا۔
ابوزهری نے تاکید کی: الجزایر نے صرف زبانی جمع خرچ پر اکتفا نہیں کیا اور عملی طور افریقین لیگ میں غاصب رژیم کو ممبر بننے سے روکنے کی کوشش کی۔
حماس سیاسی ونگ کے سربراہ کا کہنا تھا: غاصب رژیم سے تعلقات بحالی کی مخالفت غاصب کے گود میں گرنے سے کئی گنا کمتر ہے۔/