رای الیوم نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے بیان میں اکیاسی افراد کو پھانسی دینے کی شدید مذمت کی گیی ہے اور اس اقدام کو نفرت انگیز قرار دیا ہے۔
سعودی وزارت داخلہ نے ہفتے کو ایک بیان میں اعتراف کیا کہ اکیاسی افراد کے سرقلم کردیے گیے ہیں جنمیں سے نصف سے زاید اہل تشیع سے تعلق رکھتے تھے جنکو دہشت گردی کے الزام میں پھانسی دی گیی۔
سعودی عرب کی جانب سے موت کی سزا پانے والوں میں سے اکتالیس افراد ایسے اہل تشیع تھے جنکو آل سعود کے خلاف مظاہروں میں شرکت پر پھانسی دی گئی ہے، ان میں سے بعض پندرہ سال کے جوان تھے، موت کی سزا پانے والوں میں یمنی قیدی بھی موجود تھے اور جنگی قیدیوں کو سزائے موت تمام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔/