ایکنا نیوز- بائیس اگست 1922 کو مصری قاری استاد ابوالعینین شعیشع کی ولادت کا دن ہے. اگرچه انکی بیٹی کا کہنا ہے کہ انکی ولادت کا دن بارہ اگست ہے ۔ ایسا قاری جس نے تلاوت کے دنیا میں دھوم مچایا اور انکو آہنی تلاوت کا مرد قرار کہا جاتا تھا۔
شعیشع مصر اور اسلامی دنیا کا نامور قاری ہے جس نے بچپن سے تلاوت شروع کی اور کم عمری میں وہ بڑی محلفوں میں تلاوت کرنے لگے اور مصر سے نکل نکل مسجد الاقصی اور دیگر اسلامی مقامات پر تلاوت کے جوہر دکھانے لگے۔
انکا نام تلاوت کی دنیا میں اس قدر معروف ہے کہ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسا قاری پھر دنیا کو نہیں مل سکتی۔
استاد ابوالعینین کی شاندار آواز تھی ماہرین موسیقی کا کہنا ہے کہ آواز ہر دس سال بعد بدل جاتی ہے اور انکی آواز ایسی ہی تھی۔
قاری ابوالعینین شعیشع کو آہنی اواز والے قاری کہا جاتا تھا کیونکہ انکی آواز میں ایسی گونج اور طاقت تھی کو جیسے بادلوں پر آواز تیرتی ہوئی آتی ہو۔
آہنی آواز کے علاوہ انکی آواز کو دیگر ناموں سے بھی یاد کیا جاتا تھا کہ انکی آواز لکڑی کی طرح مضبوط ہے یا اس میں آب و تاب ہے. جیسے ایک لکڑی پر ایک ضرب لگایا جائے تو اس سے ایک تیز آواز نکلتی ہے یا لوہے پر ضرب کی طرح آواز نکلتی ہے۔
بہت سے قرآء کوشش کرتے ہیں کہ وہ استاد شعیشع کی کاپی کریں مگر صرف کوشش کرتے ہیں کیونکہ استاد کی طرح تلاوت صرف استاد کرتے تھے۔
وہ دیگر صلاحیتؤں کے بھی مالک تھے۔ شیخ ابوالعینین بے نظیرقاری تھے اور کہا جاسکتا ہے کہ انکی طرح تلاوت کرنا بہت مشکل ہے۔