ایکنا- خبررساں ادارے یوم السبع کے مطابق تیرہ جنوری کو مصر اور اسلامی دنیا کے معروف قاری شیخ شحات محمد انور جنکو امیر نغمات بھی کہا جاتا ہے انکی برسی کا دن تھا۔
شیخ شحات محمد انور یکم جولائی ۱۹۵۰ کو مصری صوبہ دقھلیہ کے گاوں کفر الوزیر میں پیدا ہوئے، تین مہینے کی عمر میں والد کا سایہ سر سے اٹھ جاتا ہے اور شیخ دادا کے ہاں پرورش پاتےہیں. انہوں نے قرآن اپنے ماموں شيخ حلمي مصطفي کے ہاں حفظ کرتے ہیں اور تجوید کا علم شيخ علي سيد الفرارجی کے پاس سیھکتے ہیں۔
شيخ شحات محمد انور کی صلاحیتں جلد واضح ہونا شروع ہوجاتی ہیں اور حفظ و تجوید کے بعد وہ مقامی سطح پر محافل میں تلاوت شروع کرتے ہیں اور جلد انہیں لوگ «چھوٹے شیخ» کے نام سے پکارنے لگ جاتے ہیں۔
شیخ شحات محمد انور نے سال ۱۹۷۶ میں ریڈیو قرآن قاهره میں تلاوت کی درخواست کرتے ہیں مگر انکو خاص جواب نہیں ملتا وہ تلاوت جاری رکھتے ہیں اور دو سال کے بعد سال ۱۹۷۹ کو دوبارہ ریڈیو سے درخواست کرتے ہیں تو اس بار انکو مثبت جواب ملتا ہے۔
مصری قاری اپنی تلاوت کی ریکارڈنگ شروع کرتے ہیں جس کو مرکز تحقیقات اسلامی سپورٹ اور حمایت کرتے ہیں اور یہ ریکارڈنگ آج تک قرآء کے لیے ایک تربیتی کورس کی مانند قابل استفادہ ہے۔
شیخ شحات محمد انور کے نو بچے ہوتے ہیں جنمیں سے شیخ محمود شحات محمد انور اور شیخ انور شحات نے باپ کے نقش قدم پر تلاوت کا ہنر سیکھتے ہیں. یہ نامور قاری رمضان میں دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کرتے ہیں جنمیں لبنان، ایران، امریکا، برطانیہ، ارجنٹائن، اسپین، آسٹریا، فرانس، برازیل، تنزانیہ اور کیمرون وغیرہ شامل ہیں، سال 2001 میں وہ ملک فیصل قرآنی مقابلوں میں پہلی پوزیشن اپنے نام کرلیتے ہیں۔
انکے بیٹے شیخ محمود شحات نے یوم السبع سے گفتگو مین کہا کہ انکے والد کا شیخ متولی الشعراوی معروف مفسر قرآن کریم سے بہترین تعلقات تھے. شیخ شحات محمد انور اسی کے عشرے میں شھر دقادوش کی مسجد سیدی قاسم میں تلاوت کرتے تھے اور اس وقت اسی مسجد میں شیخ شعراوی تفسیر پڑھاتے تھے۔
شیخ شحات محمد انور تیرہ جنوری سال ۲۰۰۸ میں تلاوت کا عظیم ورثہ چھوڑتے ہویے اپنے 58 سال کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملتے ہیں۔/
4114337