ایکنا- خبررساں ادارے Pakistan Observer، کے مطابق سینیٹ میں قرارداد پاس کی گیی ہے جس کے مطابق قرآن کریم بمع ترجمہ، تجوید اور تفسیر کی تعلیم کو تمام یونیورسٹیوں میں لازمی قرار دیا گیا ہے۔
تاہم قرآنی تعلیمات کو اس حال میں اضافہ کرنے کا کہا گیا ہے جہاں امتحان میں اس کا کوئی نمبر نہیں ہوگا اور صرف ایک تعلیمی حد تک محدود ہوگا۔
پاکستانی ماہرین قانون کے مطانق نسل نو کو قرآن کریم کی تعلیمات کے ساتھ اسلامی معارف سے آشنا کرانا اس قانون کا ہدف ہے۔
ایک اور قرارداد میں تاکید کی گیی ہے کہ تمام بڑے شہروں می تعلیم کی پیشرفت کے لیے خصوصی پروگرامز ترتیب دیا جائے۔
اس سے پہلے پنجاب کی وزارت تعلیم نے تمام تعلیمی اداروں کو تاکید کی تھی کہ قرآن کریم کو ایک لازمی درس کے طور پر نصاب میں شامل کیا جائے۔
اس وقت پاکستانی نظام تعلیم میں اسلامیات ایک آپشنل مضمون کے طور پر رکھا گیا ہےاور غیرمسلم اسلامیات کی جگہ کوئی درس رکھ سکتا ہے۔/
4115219