ایکنا نیوز- میڈل ایسٹ نیوز کے مطابق ساٹھ سالہ فرنچ شہری نے جمعرات کو مغربی یونان میں زانتی کے علاقے میں مسجد کے اندر سے قرآن کو پھاٹ دیا۔
مذکورہ علاقے کے مفتی کا کہنا تھا کہ مقامی لوگوں کی شکایت کے بعد مذکورہ شخص جس نے جان بوجھ کر لوگوں کے جذبات بھڑکانے کے لیے ایلیکا کاپلیکالار (آنو ترمای) جو صوبہ ایسکچه کے علاقے (زانتی) میں قرآن کو شہید کیا تھا اس کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
اس تحریک آمیز اقدام پر مختلف شہریوں نے سخت غصے کا اظھار کیا ہے جب کہ یونان کی وزارت مذہبی امور نے بھی واقعے کی مذمت کی ہے۔
یونان کے وزیر مذہبی امور گیورگوس کالانتزیس نے بیان میں کہا ہے: مذہبی امور اور مقدس مقامات ہمارے لیے قابل قدر ہیں اور زانتی کے علاقے ایسا واقعہ قابل مذمت ہے جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں لیکن ایسے واقعات سے ہمارے ارادے کمزور نہیں ہوں گے اور لوگوں کے حقوق اور عقیدے کا احترام ہمارے بنیادی قانون کا حصہ ہے ۔
انکا کہنا تھا: پولیس فوری طور پر میدان میں آگئی اور اس گستاخ شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور قانونی کارروائی جاری ہے۔
یونان میں لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ ترک نژاد شہری آباد ہیں جو مغربی ترکی کے علاقے میں بستے ہیں یو شمال سے بلغاریہ، مشرق سے ترکی، جنوب سے دریائے اژہ اور مغربی حصے سے یونانی مقدونیہ علاقے شامل ہیں۔
4148210