ایکنا نیوز- خبررساں ادارے مصرالیوم کے مطابق زمزم کا چشمہ یا کنواں مسجد الحرام کی برکتوں میں سے ایک ہے اور جو بھی مکہ مکرمہ کے سفر پر جاتا ہے اس پانی سے سیراب ضرور ہوتا ہے۔
روایات کے مطابق اس چشمے کو حضرت جبرائیل نے اس وقت ایجاد کیا جب حضرت اسماعیل اور ہاجر جنکو حضرت ابراہیم نے بحکم خدا اس ویران سرزمین پر چھوڑ دیا تھا شدید پیاس سے بیقرار ہوگیے تھے۔
اس وقت جب اسماعیل(ع) کے پاوں کے نیچے سے چشمہ جاری ہوا تو حضرت هاجر نے ریت اور کنکروں سے اس چشمے کے گرد اس کو محفوظ کیا جو مقدس پانی ہونے کی علامت ہے۔
زمزم کا کنواں خانہ کعبہ سے اکیس میٹر کے فاصلے پر واقع ہے جو تیس میٹر گہراں ہے، سال 1415 ہجری قمری کو سعودی نے اس پر پائپ لگوانے کا کام کیا اور پانی کو مسجد الحرام سے باہر بھی منتقل کیا اور مختلف مشینوں سے اسکو پہاڑی علاقوں تک پہنچایا، اس وقت ہر سیکنڈ میں گیارہ لیٹر پانی زمزم سے خارج ہوتا ہے۔
حجاج بیتالله الحرام زیارت کے وقت مسجدالحرام میں اس مبارک پانی سے پیاس بجھاتے ہیں۔
آب زمزم کی تقسیم اور زائرین کو فراہمی کا کام متولی مسجدالحرام و مسجدالنبی کے حکام کے تعاون سے ہوتا ہے ۔
اس وقت مشینوں کے زریعے سے آب زمزم کے پانی کو پیکنگ کرکے زائرین کو پہنچایا جاتا ہے اور ان کو زائرین بہترین سوغات کے طور پر اپنے ساتھ لیجاتے ہیں۔
حج کے موسم میں اس حوالے سے خصوصی ویڈیو تیار کی گیی ہے جسمیں آب زمزم کی فراہمی کو مشاہدہ کرسکتے ہیں۔/