ایکنا نیوز- نیوز ایجنسی گارڈین کے مطابق ھالی ووڈ کی فلم " دہ باربی" جس نے کافی نام پیدا کرلی ہے اس کے طرز پر مختلف گڑیا تیار کی جاتی ہیں تاہم نایجریا کی حنیفہ آدام نے ایک نیے انداز میں باربی ڈیزائن کی ہے جس کو
هیجاربی (hijarbie) کا نام دیا گیا ہے کیونکہ اس کے بالوں کو اسکارف سے ڈھانپا گیا ہےاور جسم پر کپڑے ہیں۔
مذکورہ ہنر مند لڑکی نے اس گڑیا کو سال 2015 میں تیار کی ہے اور پھر اس کو اب اسکارف اور لباس بھی دیا گیا ہے۔
حنیفه اب تک ۷۰ بار حجاب ڈیزاین کی ہے اور اب فمینسم لہر کو دیکھتے ہویے انہوں نے باربی کو حجاب کے ساتھ پیش کیا ہے۔
حنیفه کی کاوش کو کافی پذیرائی مل رہی ہے اور سال ۲۰۱۷، میں ماٹل نامی کمپنی نے باقاعدہ اس کو لانچ کیا۔
حنفیہ ایڈم نے قرآن کی تلاوت سن کر اس آئیڈیا کو عملی کرنے کا عہد کیا جب وہ مغربی نایجریا کی یونیورسٹی میں مصروف عمل تھی۔
۳۲ سالہ حنیفہ لاگوس میں زندگی گزارتی ہے اور اب وہ @hijarbie کو وسعت دینے پر کام کررہی ہے اور ایک ویب سائٹ لانچ کرنے پر کام کررہی ہے تاکہ ان اسلامی حجاب کو فروخت کرسکے۔
انکا کہنا تھا: میں تاجر نہیں تاہم میرے فرینڈز نے میری حوصلہ افزائی کی کہ ایسے لباس بنایا جائے جس سے انکی بچیاں لذت اٹھا سکے، انکا کہنا تھا کہ میری باربیز مختلف ڈیزاین کی ہیں اور میں تمام اسلامی کلچر کو اس پر لاگو کرنا چاہتی ہوں۔/
4160601