ایکنا نیوز- خبررساں ادارے عرب نیوز کے مطابق سعودی مصنف سعد بن محمد التویجری نے کتاب لکھی ہے جس کا عنوان ہے « اسلامی کتیبے عالیه نجد سے» (نقوش إسلامية من عالية نجد) ۔
تازہ شایع شدہ اس کتاب بارے وہ ایکس پلیٹ فارم پر لکھتا ہے: خدا کے فضل سے اس کتاب کو شایع کیا جارہا ہے۔
اس کتاب میں 219 صفحات ہیں اور اس کے صفحہ ایک سو پچیس پر تیسری صدی ہجری کتیبوں کا ذکر ہے جو نجد میں کشف ہوئے ہیں ان میں سے سو کتیبے پہلی بار پیش کیے گیے ہیں اور پچیس کتیبے زیر تحقیق ہیں۔
ان موضوعات میں مذہبی کتیبے، منظوم کتیبے اور یادگاری کتیبے موجود ہیں۔
کتاب کے دو فصل ہیں جنکو «عالیه نجد» اور «اسلامی کتیبے، عالیه نجد» کے عنوان سے تقسیم شدہ ہیں، پہلے فصل میں ان کتیبوں کے مقام اور تاریخ پر اشارہ ہوا ہے اور دوسرے فصل میں کتیبوں کی تفصیل اور تفسیر بیان ہوئے ہیں۔
ان میں سے بعض کتیبوں میں مذہبی، اقتصادی، اجتماعی اور ادبی مواد موجود ہیں۔
التویجری نئ ان کتیبوں کو دعاوں، آیات قرآن، ادبیات و شعر اور تاریخ نگاری میں تقسیم کیا ہے اور ان کی قدامت کی شناخت کی کاوش کی گیی ہے۔
التویجری ن اس کتاب کی نگارش میں متعدد مسائل کو فیس کیا ہے جنمیں تحقیق، مشکلات اور سابقہ تحقیقات نہ ہونا کے مسایل قابل ذکر ہیں۔
عالیه نجد یا نجد علیا وہ نام ہے جو غربی نجد اور حجاز یعنی سعودی عرب کے درمیان کا علاقہ ہے اور دوران جاہلیت اور صدر اسلام میں معروف قبایل کے رہنے کا مقام تھا۔/
4186061