ایکنا نیوز – البخاری نیوز کے مطابق، شیخ علاؤالدین منصور، ایک ممتاز ازبک مفسر اور محقق، وسط ایشیا میں قرآنی علوم کے سب سے نمایاں احیاء کرنے والوں میں سے ایک ہیں اور معاصر ازبک زبان میں قرآن کا پہلا اور اہم ترین ترجمہ کرنے والے مصنف ہیں۔ وہ ترکمان، کرغیز اور قازق زبانوں کے علاوہ، روسی، ایغور اور قارا قلپاغی زبانوں میں کلام خدا، علوم حدیث اور دیگر مذہبی علوم کے تعارف پر بہت سی کتابوں کا ترجمہ اور تصنیف کرچکے ہیں۔
شیخ علاؤالدین منصور کی سوانح حیات پر ایک نظر
شیخ علاؤالدین منصور (1952-2020)، ایک ممتاز ازبک مفسر اور عالم، سوویت یونین کے کرغز جمہوریہ کے شہر قراسو کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ اس کی جوانی سوویت دور میں پراسٹریکا (ثقافتی اصلاحات) کے دور کے گزری، اور اس وجہ سے اسے آزادیوں کے سائے میں اپنی مذہبی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا۔ اس نے اپنی مذہبی تعلیم ازبکستان میں مکمل کی اور سب سے پہلے مرغیلان شہر میں شیخ عبدالحکیم عطا قاری المرگیلانی (1905-2011) سے خفیہ طور پر اسلامی علوم کی تعلیم حاصل کی اور اس کے علاوہ ترکمان، کرغیز، قازق اور روسی زبانیں بھی سیکھیں۔
شیخ علاؤالدین منصور پہلے شخص ہیں جنہوں نے قرآن پاک کا معاصر ازبک زبان میں ترجمہ کیا۔ اس ترجمے کو وسطی ایشیا اور قازقستان کے مسلمانوں کے محکمہ مذہبی کی جانب سے منعقدہ مقابلے میں قرآن پاک کا بہترین ترجمہ تسلیم کیا گیا۔ قرآن پاک کا یہ ازبک ترجمہ 1991-1990 میں رسالہ "شرق یلدوزی: مشرق کا ستارہ" اور بعد میں ایک کتاب کے طور پر شائع ہوئی۔ شیخ علاؤالدین منصور کا ازبک زبان میں ترجمہ قرآن کی دس لاکھ سے زیادہ کاپیاں چھپ چکی ہیں، اور شیخ نے ہر ایڈیشن کے ساتھ ترجمہ کے متن میں تصحیح اور اضافہ کیا ہے۔ ازبک زبان بولنے والے وسطی ایشیا کے مسلمانوں میں اس کام کی بہت زیادہ قبولیت شیخ علاؤالدین منصور کی اس کاوش کے زبردست اثر کو ظاہر کرتی ہے۔
شیخ علاؤالدین منصور اور قرآن کا چھ زبانوں میں ترجمہ
ترکمان زبان میں ان کا قرآن پاک کا ترجمہ 1995 میں شائع ہوا جسے ترکمان زبان کا پہلا ترجمہ سمجھا جاتا ہے، پھر 1999 میں کرغز زبان میں ان کا ترجمہ شائع ہوا جو کہ کرغیز زبان میں قرآن پاک کا پہلا ترجمہ بھی تھا۔ 2000 میں اس کی 15 ہزار کاپیاں شائع ہوئیں۔ ان کے قرآن پاک کے دیگر تراجم 2003 میں ایغور زبان میں اور 2006 میں قازقستان میں شائع ہوئے۔ انہوں نے علی شیر احمد کے ساتھ مل کر روسی زبان میں قرآن کریم کا ترجمہ بھی تیار کیا ہے اور قراقلپاغی زبان (ازبکستان میں ترک شاخ کی زبانوں میں سے ایک) میں ترجمہ بھی کیا ہے۔
2000 میں اس قرآن مترجم نے اپنے آبائی شہر قراسو میں قرآنی علوم کے لیے ایک سائنسی مرکز قائم کیا اور وہ وہاں کی امام بخاری مسجد کے امام تھے۔ اس کے علاوہ، وہ کرغزستان کے ایک پرائیویٹ نیٹ ورک پر ہفتہ وار مذہبی پروگرام چلاتا تھا، جس کے سامعین کی تعداد مختلف وسطی ایشیائی ممالک کے لوگوں میں ہوتی تھی۔
اس قرآنی اسکالر نے دینی میدان میں بھی بہت سی کتابیں تصنیف کی ہیں، خاص طور پر اسلامی علوم کے سنہری دور کے کام قابل تحسین ہے۔
شیخ علاء منصور نے انتہا پسندی سے ہٹ کر اسلام کے لیے حقیقی نقطہ نظر کو زندہ کرنے کی بھرپور کوشش کی۔
شیخ آخر کار 2020 میں ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کر گئے۔/
4199992