مراکشی بادشاہ کی جانب سے قرآنی نسخہ قدس میوزیم میں

IQNA

مراکشی بادشاہ کی جانب سے قرآنی نسخہ قدس میوزیم میں

5:22 - February 28, 2024
خبر کا کوڈ: 3515939
ایکنا: «ربعه مغربی» تاریخی مصحف مراکشی بادشاہ سلطان علی ابوالحسن المرینی، کی جانب سے آٹھویں صدی ہجری کو مسجد الاقصی کو ہدیہ کیا گیا تھا۔

ایکنا نیوز- الجزیرہ نیوز کے مطابق، اس تاریخی مخطوطے میں شاندار گلڈنگ اور آرائش ہے اور اسے کستوری اور زعفران سے لکھا گیا ہے۔

ایک انٹرویو میں قدس شریف کے محکمہ اسلامی اوقاف کے مخطوطات کے تحفظ اور بحالی کے مرکز کے سربراہ ثمر ذکی نمر نے اس قیمتی تاریخی مصحف کی تفصیلات بارے بتایا کہ یہ مراکش سے قدس شریف کیسے پہنچا۔

ان کے مطابق رباح مغرب کا قصہ سنہ 745 ہجری کا ہے۔ یہ مصحف قرآن پاک کا ایک نسخہ ہے جسے اس وقت کے مراکش کے بادشاہ سلطان علی ابوالحسن المرینی نے اپنے ہاتھ سے تحریر کر کے مسجد اقصیٰ کو تحفے میں دیا تھا۔

اس نے مزید کہا: اس مصحف کا نام اس صندوق سے لیا گیا ہے جس میں اسے رکھا ہوا ہے۔ یہ مربع خانہ آبنوس کی لکڑی سے بنا ہے اور اسے رنگین چاندی سے سجایا گیا ہے اور اسے کئی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس خانے کے مختلف حصوں میں قرآن پاک کے تیس حصے رکھے گئے ہیں۔

 

سمر نمر کے مطابق اس تاریخی مصحف کا ہر صفحہ 5 سطروں پر مشتمل ہے اور قرآن مجید کی آیات کو کستوری اور زعفران سے لکھا گیا ہے۔ اس ورژن کو ہندسی شکلوں اور پھولوں اور پودوں سے سنہری رنگ میں بھی سجایا گیا ہے۔

 

مخطوطات کے تحفظ اور بحالی کے مرکز کے سربراہ کے مطابق، مسجد اقصیٰ میں موجود چمڑے کے قرآن اس قسم کے پانچ مصحف میں سے ایک ہے، جسے مراکش کے سلطان، سلطان علی ابوالحسن المرینی نے لکھا ہے۔/

 

ویڈیو کا کوڈ

 

4202078

ٹیگس: مراکش ، بادشاہ ، قرآن
نظرات بینندگان
captcha