یهود و بنی‌اسرائیل کے لوگ کون ہیں؟

IQNA

یهود‌شناسی قرآن کے رو سے

یهود و بنی‌اسرائیل کے لوگ کون ہیں؟

5:39 - May 28, 2024
خبر کا کوڈ: 3516470
ایکنا: قرآن کے رو سے یہودیوں اور بنی اسرائیل میں فرق ہے۔ یہودی سے مراد مذہبی گروہ ہے، لیکن بنی اسرائیل ایک ایسی قوم ہے جنکی داستان نشیب و فراز سے لبریز ہے۔

یہودیت ابراہیمی مذاہب میں سے ایک ہے جس کے پیغمبر حضرت موسیٰ علیہ السلام تھے اور ان کی مقدس کتاب تورات ہے۔ یہودیوں اور بنی اسرائیل میں فرق ہے۔ قرآن میں یہودی ایک نسلی گروہ نہیں بلکہ ایک مذہبی گروہ ہیں۔ جبکہ "اسرائیلی" ایک نسلی گروہ تھے۔ یہودیوں کے بارے میں قرآن کریم کا نظریہ نسبتاً منفی ہے۔ لیکن بنی اسرائیل ایک ایسی قوم ہیں جن کے ساتھ قرآن مجید مختلف طریقے سے پیش آیا ہے۔

بنی اسرائیل ایک قبیلہ تھا جو نوح کی کشتی کے سواروں سے بچا ہوا تھا (اسراء/2-3) اور حضرت یعقوب (علیہ السلام) کی نسل سے ہے، جنہیں خدا نے سب میں سے چن لیا (بقرہ/47) ان پر اپنی کتاب نازل کی، اس نے اپنے اکثر پیغمبروں کو - موسیٰ سے لے کر عیسیٰ (علیہ السلام) تک - ان کو بھیجا اور انہیں بہت سے نشانات اور معجزات دکھائے (بقرہ: 211)، تاکہ اس عہد کی پیروی کریں جو خدا کے ساتھ کیا تھا -
 خدا کے دین کو قائم اور اسے دوسری قوموں میں پھیلانا - (بقرہ/40)۔ لیکن انہوں نے کیا کیا؟! انہوں نے عہد توڑ دیا، بت پرستی کی طرف رجوع کیا، موسیٰ (علیہ السلام) کو اکیلا چھوڑ دیا (مائدہ/20-26)، خدا کی کتاب کو پس پشت ڈال دیا، ان کے پیغمبروں کو جھٹلایا یا قتل کیا (مائدہ/70) اور آخر کار دین کا اصول اس حد تک کافر ہو گیا کہ ان کے کافروں پر داؤد اور عیسیٰ بن مریم علیہما السلام نے لعنت کی (مائدہ/78)۔ تاہم، خدا نے پھر بھی انہیں ہلاک نہیں کیا اور اگرچہ اس نے اپنی آخری کتاب اور نبی کو دوسرے لوگوں (عرب کے لوگوں) کے درمیان رکھا، لیکن اس نے ان کے لیے اپنی رحمت کی طرف لوٹنے کا راستہ چھوڑ دیا (اسراء 8)۔

قرآن کے متن اور تاریخ کی گواہی کے مطابق پچھلی 14 صدیوں کے دوران اسلام کا سب سے بڑا دشمن یہودی رہا ہے اور جب تک اس فرقہ کی عزائم اور نسل پرستی موجود ہے یہ دشمنی جاری رہے گی۔ اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں فرماتا ہے: «لَتَجِدَنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَداوَةً لِلَّذينَ آمَنُوا الْيَهُودَ وَ الَّذينَ أَشْرَكُوا»؛’’بلاشبہ تم مومنوں کے سب سے زیادہ دشمن یہودیوں اور مشرکوں کو پاؤ گے۔‘‘ (مائدہ/82)۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم مسلمان اس دینی مذہب کی خصوصیات کو جانیں اور ان سے نمٹنے کے لیے تیار ہوں۔
 

نظرات بینندگان
captcha