ایکنا نیوز، مرسل قطر نیوز کے مطابق، 1،300 فلسطینی حفاظ جنمیں مرد و خواتین شامل تھیں مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں ہیبرون شہر میں رسول گرامی اسلام کی یوم پیدائش کے موقع پر قرآنی پروگرام میں شرکت کی۔
مسجد ابراہیمی کے ڈائریکٹر معتز ابو سنینہ نے کہا: 1،300 مرد و خواتین حفظ کرنے والوں نے الصحقیہ، الجوریہ، المالکیہ اور سہن کی مساجد میں ایک میٹنگ میں سورہ البقرہ کی آیات کی تلاوت کی۔
انکا کہنا تھا: یہ تقریب مقدس پیغمبر (ص) کے یوم پیدائش پر ہیبرون انڈومنٹ ڈیپارٹمنٹ کی نگرانی میں اور لوگوں کی وسیع شرکت کے ساتھ منعقد کی گئی۔
ابو سنیہ کا کہنا تھا کہ مسجد متعدد سرگرمیوں کی میزبانی کرے گی، جن میں پیغمبر اسلام کی یوم پیدائش کی یاد میں مسجد کی تاریخ پر تعریفیں، تذکرے اور لیکچرز شامل ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ واقعہ ابراہیمی مسجد میں موجودگی کو مضبوط بنانے کے فریم ورک میں ہے، جو اسرائیل کی طرف سے مسلسل بے حرمتی کا نشانہ ہے۔ اس مسجد کے داخلی راستوں پر بڑھتی ہوئی سختی کے ساتھ قابضین نمازیوں کے شناختی کارڈ چیک کرتے ہیں اور انہیں نماز کے لیے داخل ہونے سے روکتے ہیں۔
ہیبرون میں اوقاف کے ڈائریکٹر غسان الراجبی نے ایک بیان میں کہا: اسرائیلی حکام نے گزشتہ 7 اکتوبر سے فلسطینیوں کے لیے مسجد ابراہیمی پر پابندیاں شروع کر دی ہیں۔
ابراہیمی مسجد پرانے شہر ہیبرون میں واقع ہے جو کہ اسرائیلی کنٹرول میں ہے اور یہاں تقریباً 400 آباد کار ہیں جن کی حفاظت تقریباً 1500 صہیونی فوجی کرتے ہیں۔
ابراہیمی مسجد، جسے ابراہیمی مزار بھی کہا جاتا ہے، ایک اہم مذہبی مقام ہے جہاں حضرت ابراہیم اور ان کی اہلیہ سارہ کے مقبرے حضرت اسحاق، یعقوب اور ان کی بیویوں کے ساتھ واقع ہیں۔ اسے مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کے لیے ایک مقدس مقام سمجھا جاتا ہے اور اس کی تاریخ مذہبی اور ثقافتی بقائے باہمی کی عکاسی کرتی ہے۔/
4236846