جھگڑا

IQNA

انفرادی اخلاق/ آفات زبان10

جھگڑا

5:31 - October 17, 2024
خبر کا کوڈ: 3517293
ایکنا: علم اخلاق میں لفظی جنگ و جدل جسکا مقصد دشمن پر برتری حاصل کرنا ہے اسکو جھگڑا کہا جاتا ہے۔

ایکنا: اسلام نہ صرف فردی مسائل پر توجہ دیتا ہے بلکہ انسانی سماجی روابط پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کرتا ہے۔ انسانی گفتاری اور عملی رویے اسلام میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ صداقت، امانت داری، خوش اخلاقی وغیرہ وہ اخلاقی فضائل ہیں جن کی اسلام میں بہت تاکید کی گئی ہے، جبکہ جھوٹ، خیانت، بہتان، اور تهمت وغیرہ وہ اخلاقی رذائل ہیں جنہیں اسلام نے ناپسند کیا اور ان سے منع کیا ہے۔
 
جدال یا لفظی جنگ و بحث (بحث و تکرار) بھی انسانی گفتاری تعلقات سے متعلق ایک اخلاقی موضوع ہے، جو بعض اوقات زبان کی ایک بیماری کے طور پر ظاہر ہوتا ہے، اور اس کی شناخت اور علاج کی کوشش کی جانی چاہیے۔
 
اخلاقیات میں جدال کا مطلب لفظی جنگ یا بات چیت میں دوسرے پر غالب آنے کی کوشش ہے۔ جب کوئی شخص جدال کرتا ہے تو وہ یا تو الٰہی مقصد رکھتا ہے یا نفسانی خواہشات کی پیروی کرتا ہے۔ شیطانی محرکات کے تحت کی جانے والی جدال تب ہوتی ہے جب کوئی شخص اپنے آپ کو دوسروں پر برتر ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے تاکہ وہ مقام، دولت یا کسی اور فائدے تک پہنچ سکے۔ جبکہ ایک الٰہی مقصد رکھنے والی جدال کا مقصد کسی جاہل کو آگاہ اور راہنمائی فراہم کرنا ہوتا ہے۔
 
قرآن میں جدال دو طرح سے ذکر کیا گیا ہے۔ کچھ آیات جیسے «مَا يُجَادِلُ فِي آيَاتِ اللَّهِ إِلَّا الَّذِينَ كَفَرُوا» (غافر/4) (صرف وہ لوگ جو کافر ہیں، اللہ کی آیات میں جھگڑتے ہیں) جدال کی مذمت کرتے ہیں اور اس سے منع کرتے ہیں۔ جبکہ دوسری آیات جیسے «ادْعُ إِلَى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُمْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ» (النحل/125) (حکمت اور اچھی نصیحت کے ساتھ اپنے رب کی راہ کی طرف دعوت دو اور ان سے بہترین طریقے سے بحث کرو) جدال کو مثبت طور پر بیان کرتے ہیں اور اس کا حکم دیتے ہیں۔
 
بظاہر ان آیات میں تضاد نظر آتا ہے، لیکن غور و فکر سے معلوم ہوتا ہے کہ کوئی تضاد نہیں ہے۔ قرآن شیطانی نیتوں کے تحت ہونے والی جدال کو مسترد کرتا ہے اور الٰہی نیت سے کی جانے والی جدال کو سراہتا ہے۔
 
مذموم جدال کی جڑیں اندرونی برائیوں میں پائی جاتی ہیں۔ اس ناپسندیدہ رویے کا منبع رذائل جیسے غصہ، دنیا کی محبت اور تکبر ہیں، جو اپنے ساتھ بُرے اثرات لاتے ہیں۔ منافقت، جھوٹ بولنا، اور دشمنی پیدا ہونا، شیطانی نیت پر مبنی جدال کے تین منفی اثرات ہیں۔ وہ شخص جو جدال کی طاقت نہیں رکھتا اور پھر بھی اس میں شامل ہوتا ہے، اختلافات کو بڑھاتا ہے، اور اپنے موقف کی حمایت میں جھوٹ بولنے یا منافقت کا شکار ہو سکتا ہے۔
 
اس قسم کی جدال کے علاج کے دو طریقے ہیں، ایک تو اس کے تباہ کن اثرات کو یاد کرنا اور اندر سے اس سے نفرت کرنا، اور دوسرا نیک رویے کو فروغ دینا اور دوسروں کا احترام کرنے کی عادت پیدا کرنا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha