ایکنا نیوز، شھاب نیوز کے مطابق حماس نے ایک بیان میں دنیا بھر کے آزاد اور شریف لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے: عظیم ملی اور اسلامی رہنما اور شہید یحییٰ سنوار (ابو ابراہیم) کے وفاداری کے عوض، جو جنگ طوفان الاقصیٰ میں فلسطین کی مقدس سرزمین اور اس کے مقدسات کے دفاع میں شہادت کے مقام پر فائز ہوئے، اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) جس کا مرکز بیت المقدس اور مسجد الاقصیٰ ہے، آپ سب کو دنیا بھر کی مساجد اور اسلامی مراکز میں نماز قائم کرنے کی دعوت دیتی ہے۔
فلسطینی دھڑوں کے اتحاد کی ضرورت
اسی حوالے سے، فلسطین کی آزادی کی تحریک نے غزہ میں حماس کے سیاسی رہنما یحییٰ سنوار کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔
اس بنیاد پر، اس تحریک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے: اسرائیل نے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کیے ہیں۔ ہم تمام فلسطینی دھڑوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ متحد رہیں، خاص طور پر یحییٰ سنوار کی شہادت کے بعد ہمیں اتحاد کی زیادہ ضرورت ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا: ہمیں فلسطینیوں کے مکمل حقوق کے حصول کے لیے اسرائیل کے خلاف متحدہ اقدام کی ضرورت ہے، جس میں فلسطینی پناہ گزینوں کی اپنے گھروں کو واپسی کا حق، صہیونیوں کے قبضے کا خاتمہ، اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہے۔
فتح تحریک نے بھی سنوار کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا: اسرائیل کی قتل اور دہشت گردی کی پالیسی ہمارے عوام کے جائز حقوق، آزادی اور خودمختاری کے حصول کی خواہش کو ختم نہیں کر سکتی۔
جمعرات کی شام قابض حکام بشمول بنیامین نیتن یاہو نے یحییٰ سنوار کی شہادت کی خبر دی۔ عرب دنیا کی بہت سی سیاسی قوتوں اور مزاحمتی تحریکوں، بشمول حزب اللہ لبنان اور انصار اللہ یمن، نے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا، جنہیں طوفان الاقصیٰ کا منصوبہ ساز سمجھا جاتا ہے۔/
4243089