استکبار سے مقابلہ کی جڑیں جهاد فی سبیل‌الله میں پوشیدہ ہیں

IQNA

آیت‌الله کعبی:

استکبار سے مقابلہ کی جڑیں جهاد فی سبیل‌الله میں پوشیدہ ہیں

5:24 - November 04, 2024
خبر کا کوڈ: 3517393
ایکنا: مجلس خبرگان کے رکن نے استکبار سے مقابلے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس کی جڑیں جہاد فی سبیل اللہ میں رکھی ہیں کیونکہ استکبار ترقی، انصاف، استقلال کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

ایران کے قومی کیلنڈر میں 13 آبان کو "عالمی استکبار کے خلاف قومی جدوجہد کا دن" کہا گیا ہے، جسے امریکہ کے جاسوسی مرکز پر امام خمینی کے پیروکار طلبہ کی جانب سے قبضہ کے واقعے (سنہ ۱۳۵۸) اور "قومی یوم طلبہ" کے طور پر منایا جاتا ہے۔ یہ تینوں واقعات ایران کی معاصر تاریخ میں تین مختلف ادوار میں پیش آئے، جنہوں نے اس دن کو یادگار بنا دیا ہے۔
 
اس حوالے سے آیت اللہ عباس کعبی، جو مجلس خبرگان کی انتظامیہ کے رکن اور حوزہ علمیہ قم میں اساتذہ کی کمیونٹی کے نائب صدر ہیں، ایکنا سے گفتگو کرتے ہوئے استکبار کے خلاف قرآنی اصول اور مبانی پر روشنی ڈالتے ہیں۔ ان کے مطابق، استکبار کے خلاف جدوجہد کے قرآنی اصول جہاد فی سبیل اللہ کے احکام میں جڑے ہوئے ہیں۔ اگر ہم قرآن کریم اور روایات میں جہاد فی سبیل اللہ کی تعریف اور مقصد کو دیکھیں تو یہ واضح ہوتا ہے کہ جہاد کی فلسفہ استکبار سے مقابلہ ہے۔
 
استکبار: ترقی میں رکاوٹ
آیت اللہ کعبی نے فرمایا کہ قرآن کریم، احکام جہاد کو امت مسلمہ اور قوموں کے لیے اس مقصد کے تحت پیش کرتا ہے کہ وہ مستکبرین کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور ایمانی ارتقا کے ساتھ اللہ کے قرب کی بلندیوں کو پہنچیں۔ مزید یہ کہ جہاں بھی کفار و مشرکین کے خلاف جہاد کا ذکر آیا ہے، انہیں طاغوت، مفسد فی الارض، ظالم، متجاوز، اور انسانیت کے دشمن کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔
 
نائب صدر نے کہا کہ جب ہم قرآن میں استکبار کے خلاف جدوجہد اور حضرت موسیٰ علیہ السلام و فرعون کی کہانی جیسے قصص کا مطالعہ کرتے ہیں، تو ہمیں سمجھ آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ طاغوت سے اجتناب کے ذریعے انسانیت کی ترقی اور نشوونما چاہتے ہیں۔
 
طاغوت سے مقابلہ: اقوام کی عمومی جدوجہد
 
انہوں نے سورہ "ممتحنہ" کی آیت 9 کا حوالہ دیا، جس میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر کوئی شخص دین کے معاملے میں آپ سے جنگ کرے، آپ کو آپ کے گھروں سے نکالے یا نکالنے میں تعاون کرے، تو ان سے دوستی کرنا ظلم ہے۔ "إِنَّمَا يَنْهَاكُمُ اللَّهُ عَنِ الَّذِينَ قَاتَلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَأَخْرَجُوكُمْ مِنْ دِيَارِكُمْ وَظَاهَرُوا عَلَىٰ إِخْرَاجِكُمْ أَنْ تَوَلَّوْهُمْ وَ مَنْ يَتَوَلَّهُمْ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ۔"
 
حماس اور حزب اللہ: دشمنان انسانیت کے خلاف صف اول میں
 
آیت اللہ کعبی نے مزید کہا کہ مستکبروں کے خلاف جہاد قرآن کی تعلیمات کے مطابق ایک فریضہ ہے اور آج کے دور میں حزب اللہ لبنان اور حماس انسانیت اور بشریت کے دشمنوں کے خلاف محاذ پر ہیں۔/

 

4245686

نظرات بینندگان
captcha