روسی قرآنی مقابلوں میں ایران پوزیشن سے محروم کیوں

IQNA

تکبیری :

روسی قرآنی مقابلوں میں ایران پوزیشن سے محروم کیوں

5:37 - November 13, 2024
خبر کا کوڈ: 3517449
ایکنا: روسی مقابلوں میں شریک ایرانی نمایندے نے بین الاقوامی روسی مقابلوں کی تفصیلات بارے گفتگو کی ہے۔

ایکنا: گزشتہ دنوں روس میں منعقد ہونے والے بائیسویں بین الاقوامی قرآن مقابلے میں محمد رسول تکبیری، جو کہ مکمل قرآن کے حافظ ہیں، نے شرکت کی، تاہم اس شاندار حافظ نے بہترین کارکردگی کے باوجود کوئی نمایاں پوزیشن حاصل نہیں کی۔
 
تکبیری کی قابلیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ نوجوان ترین حافظ ہیں جنہوں نے قرآن حفظ میں درجہ ایک کا سند حاصل کیا ہے، جو ڈاکٹریٹ کے برابر ہے، اور گزشتہ سال ۲۸ سال کی عمر میں اس رتبے کو حاصل کیا تھا۔ انہوں نے مقامی مقابلوں میں بہترین اعزازات حاصل کیے ہیں، لیکن ابھی تک وہ ان کامیابیوں کو بین الاقوامی سطح پر دہرا نہیں سکے ہیں۔
 
تکبیری نے ان مقابلوں کے معیار کے بارے میں کہا کہ میری کارکردگی بہت اچھی تھی اور میں نے بہت زیادہ مشق کی تھی۔ اگر میری کارکردگی کا دیگر شرکاء کے ساتھ موازنہ کیا جائے تو فرق واضح ہو جائے گا۔
 
انہوں نے مزید کہا کہ روسی مقابلوں میں تین سوالات پوچھے گئے، جو ۱۰ سے ۱۲ سطروں پر مشتمل تھے، جس کی وجہ سے تقریباً ۱۵ شرکاء نے حفظ میں مکمل نمبر حاصل کیے۔ جب اتنے زیادہ شرکاء مکمل پڑھیں تو ججز کو یہ آزادی ملتی ہے کہ وہ ان ممالک کو ترجیح دیں جنہیں وہ درجہ دینا چاہتے ہیں۔
 
تکبیری نے مزید بتایا کہ اس سال لیبیا کے شرکاء کو پہلی پوزیشن ملی، جس نے گزشتہ سال قطر میں منعقدہ "اول‌الأوائل" مقابلے میں بھی پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ اسی طرح، قطر کے نمائندے کو دوسری پوزیشن دی گئی، حالانکہ اس کی کارکردگی غیرمعمولی نہیں تھی۔ قطر کے دو نمائندے موجود تھے، اور دلچسپ بات یہ تھی کہ قطر اس مقابلے کا مالی معاون تھا، اور مقابلوں کے دوران قطر کے ۴۰ رکنی وفد نے شرکت کی۔ یمن اور فلسطین کے نمائندوں کو بھی، باوجود اس کے کہ ان کی تلاوت نمایاں نہیں تھی، تیسری پوزیشن دی گئی، شاید اس لیے کہ ان ممالک کو مزاحمت کی علامت کے طور پر توجہ دی جائے۔/

 

4247569

نظرات بینندگان
captcha