مونٹگمری واٹ؛ مطالعات قرآن کریم کا عہد ساز محقق

IQNA

مونٹگمری واٹ؛ مطالعات قرآن کریم کا عہد ساز محقق

6:05 - November 30, 2024
خبر کا کوڈ: 3517547
ایکنا: مونٹگمری واٹ، معروف مشرق شناس اسکاٹ لینڈی مصنف ہے جس نے قرآن و عقاید کے رو سے قرآنی مطالعات میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ایکنا نیوز، نیوز ایجنسی الدراسات الشرقیہ کے مطابق، مشہور اسکاٹش مستشرق ویلیم مونٹگمری واٹ (1909-2006) نے اپنے استاد ریچرڈ بیل کی تصنیف "درآمدی بر قرآن" کی اصلاح اور تشریح کے ذریعے قرآن مجید کے مطالعات میں ایک اہم انقلاب پیدا کیا۔

واٹ کے نقطۂ نظر میں اہم تبدیلیاں

واٹ کی سب سے بڑی تبدیلی یہ تھی کہ انہوں نے قرآن مجید کے بارے میں مسلمانوں کے عقائد، خاص طور پر اس کے الہامی ہونے اور حضرت محمد مصطفیٰﷺ پر وحی کے نزول کے تصور کو اہمیت دی۔ واٹ سے پہلے کے انگریزی مستشرقین قرآن کو حضرت محمدﷺ کے خیالات کی پیداوار سمجھتے تھے، نہ کہ وحی الٰہی۔

ریچرڈ بیل کا تعارف

ریچرڈ بیل (1876-1952)، برطانوی مستشرق اور اسکاٹ لینڈ کی ایڈنبرا یونیورسٹی میں عربی زبان کے پروفیسر تھے۔ وہ 1907 سے 1921 کے درمیان کلیسا میں پادری کے فرائض انجام دیتے رہے۔ بیل نے اپنی زندگی کے آخری ایام قرآن کے مطالعہ کے لیے وقف کیے اور 1937 سے 1939 کے درمیان قرآن کے معانی کا ترجمہ شائع کیا۔ 1953 میں انہوں نے "درآمدی بر قرآن" تصنیف کی، جو مغربی قرآنی مطالعات پر گہرے اثرات ڈالنے والی کتاب تھی۔

 

.

پژوهشگری دوران‌ساز در مطالعات قرآن کریم

واٹ کی اصلاحات اور اضافے

مونٹگمری واٹ، جو بیل کے شاگرد تھے، نے اس کتاب کی اصلاح کی اور اس کے نظریات کو وسعت دی۔

  • واٹ نے کتاب کے اندازِ بیان کو بدلتے ہوئے، بیل کی ان تحریروں کو حذف کیا جن میں قرآن کو حضرت محمدﷺ کی تخلیق کہا گیا تھا۔ انہوں نے مسیحی دنیا کو تاکید کی کہ وہ مسلمانوں کو ناراض کرنے والے نظریات پیش کرنے سے گریز کریں اور قرآن کو نبیﷺ کا کلام نہ کہیں۔ واٹ نے استدلال کیا کہ بیل نے بھی کسی حد تک ان کے نظریے کو قبول کر لیا تھا۔

واٹ کا نظریہ قرآن

واٹ کے مطابق، قرآن مسلمانوں کی زندگی کے ہر پہلو پر گہرا اثر ڈالنے والی کتاب ہے۔

  • نزول کا سیاق: قرآن کے مضامین مسلمانوں کی ضروریات اور حالات کے مطابق مختلف ادوار میں نازل ہوئے، جس کی وجہ سے اس کے اسلوب اور مواد میں وقتاً فوقتاً تبدیلی آئی۔ تقسیم قرآن: واٹ نے قرآن کے مکی اور مدنی آیات، سورتوں اور پاروں کی تقسیم کا گہرائی سے جائزہ لیا۔ سیرت نبویﷺ: واٹ نے کہا کہ قرآن کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے حضرت محمدﷺ کی زندگی کا تفصیلی مطالعہ ضروری ہے۔

وحی اور جمع قرآن کا معاملہ

واٹ نے اس بات پر زور دیا کہ قرآن مجید خالصتاً کلامِ الٰہی ہے اور نبیﷺ اس کے محض مبلغ تھے۔ انہوں نے واضح کیا کہ نبیﷺ کے اختیار میں نہیں تھا کہ وہ وحی کے متن میں کوئی تبدیلی کریں۔

 

مونتگمری وات؛ پژوهشگری دوران‌ساز در مطالعات قرآن کریم

  • قرآن کی حفاظت کو مسلمانوں کی اولین ترجیح بتایا، جو کہ اسلامی فکر کی بنیادوں میں شامل ہے۔ واٹ نے حروف مقطعات، آیات کے نزول کے اسباب، اور قرآن کے جمع ہونے کے عمل پر تفصیلی تحقیق کی۔

قرآن کی اہمیت کا اعتراف

واٹ نے تسلیم کیا کہ قرآن جیسی کتاب انسانی روح پر گہرا اثر ڈالنے والی کم ہی ہو سکتی ہے۔ یہ کتاب مسلمانوں کے روزمرہ کی زندگی، عبادات اور سماجی تعلقات کا حصہ ہے اور اس کا گہرائی سے مطالعہ ضروری ہے۔

نتیجہ

مونٹگمری واٹ کے کام نے مغربی قرآنی مطالعات کو ایک نئی سمت دی اور مسلمانوں کے عقائد کے احترام کو اولین شرط قرار دیا۔ ان کا نقطۂ نظر علمی دیانت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوا۔/

 

4232591

نظرات بینندگان
captcha