ایکنا نیوز- سولواں بین الاقوامی سیمینار برائے خواتین قرآنی اسکالرز، رواں سال حضرت فاطمہ زہرا (س) کے بابرکت یوم ولادت کی مناسبت سے منعقد کیا جائے گا۔ اس سیمینار میں حالیہ خطے کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے مزاحمتی محاذ کے قرآنی خواتین کو موضوع بنایا جائے گا اور منتخب خواتین فلسطین، لبنان، عراق، یمن اور شام جیسے ممالک سے ہوں گی۔ اس دوران قرآنی تحقیق، فنون، قرات اور حفظ کے شعبوں میں سرگرم خواتین کو اعزاز سے نوازا جائے گا۔
رضوان جلالی فر، جو کہ ایران کی ایک معروف قرآنی اسکالر ہیں، ان منتخب خواتین میں شامل ہیں۔ وہ علوم قرآن و حدیث میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھتی ہیں اور اپنی تعلیمی کامیابیوں کے ساتھ قرآن مجید کے حوالے سے مختلف مسابقوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر چکی ہیں۔
رضوان جلالی فر: میرے مقالے کا عنوان تھا "جنسیت کا تفسیری اثر: ازدواج اور طلاق کی آیات کے مطالعاتی رجحانات"۔ اس تحقیق میں قرآن کی آیات کی تفسیر پر جنسیت کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ میں نے مفسرین کے کام کو چار زمروں میں تقسیم کیا: روایتی، روایتی-جدت پسند، روشن خیال، اور فیمینسٹ۔ اس مقالے میں میں نے قرآنی آیات کے معانی کو ایک خاتون کے نقطۂ نظر سے پیش کرنے کی کوشش کی۔
خواتین قاریات کو اکثر مرد قاریوں کے مقابلے میں کم مواقع دیے جاتے ہیں۔ مرد قاریوں کو میڈیا، منبر اور دیگر پلیٹ فارمز میسر ہیں، جبکہ خواتین کی خدمات اکثر نظرانداز کی جاتی ہیں۔ خواتین کے لیے خصوصی قرآنی محافل اور میڈیا کوریج کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر انداز میں پیش کر سکیں۔
خواتین کو قرآنی میدان میں اپنی ذمہ داریوں کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے ادارہ جاتی حمایت کی اشد ضرورت ہے۔/
4253885