مفتی جنین: اراکین مقاومت اهل فتنه نہیں

IQNA

مفتی جنین: اراکین مقاومت اهل فتنه نہیں

14:24 - December 16, 2024
خبر کا کوڈ: 3517648
ایکنا: جنین کے مفتی اعظم نے مسلمان کے ہاتھوں مسلمان کے قتل کو حرام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اہل مقاومت اہل فتنہ فساد نہیں۔

ایکنا نیوز، الرسالہ نیٹ نیوز کے مطابق، جنین شہر کے مفتی محمد ابو الرب نے حالیہ دنوں جنین اور اس کے کیمپ میں پیش آنے والے المناک واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات میں شدت ہفتہ کی صبح دیکھنے میں آئی۔ انہوں نے زور دیا کہ "مسلمان کا خون بہانا حرام ہے، اور مزاحمت کے مجاہدین فتنہ پرور نہیں ہیں۔"

ہفتہ کی صبح، فلسطینی نوجوان اور جنین بریگیڈ کے کمانڈر یزید جعایصہ فلسطینی سیکیورٹی فورسز کی گولی لگنے سے شہید ہوگئے۔ وہ گزشتہ ایک ہفتے سے اسرائیلی فوج کی نگرانی میں تھے۔

ابو الرب نے ایک بیان میں کہا کہ جنین میں جاری ناگوار حالات فوری طور پر متعلقہ حکام کی مداخلت کے متقاضی ہیں تاکہ جھگڑوں اور تنازعات کو روکا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "مسلمان کا خون بہانا حرام ہے اور ہمیں ایک دوسرے پر ہتھیار نہیں اٹھانے چاہئیں۔"

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مزاحمت کار فتنہ پرور نہیں ہیں اور وہ لوگ جو ملک میں انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، پہچانے جاتے ہیں، جیسے کہ پاک ہتھیاروں کی پہچان ممکن ہے۔ ابو الرب نے ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا جو بدامنی کے خواہاں ہیں۔

مفتی جنین نے ایک بار پھر فوجی حل کو ترک کرنے اور جنین شہر اور اس کے کیمپ کے عوام کے خون کی حفاظت پر زور دیا، جو پہلے ہی مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "جنین مزید تکلیفوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔"

یزید جعایصہ کی شہادت کے بعد، فلسطینی سیکیورٹی فورسز کے ترجمان انور رجب نے اعلان کیا کہ فورسز نے آج "وطن کی حفاظت" نامی آپریشن کے ماقبل آخری مرحلے کا آغاز کیا ہے۔ اس آپریشن کا مقصد جنین کیمپ کو قانون شکن عناصر کے کنٹرول سے واپس لینا ہے۔

اس اقدام کو مزاحمتی گروہوں کی جانب سے شدید مذمت کا سامنا کرنا پڑا۔ ان گروہوں نے اپنے بیانات میں جنین میں ہونے والے واقعات کو "شرمناک رویہ" قرار دیا، جو حساس وقت میں داخلی اختلافات کو ہوا دیتا ہے اور قابضین کے عزائم سے ہم آہنگ ہے۔

مزاحمتی گروہوں نے اپنے بیانات میں اتحاد اور قومی گفت و شنید کی میز پر بیٹھنے کا مطالبہ کیا۔/

 

4254282

نظرات بینندگان
captcha