قرآن رکھنے پر قید؛ شدت پسند گروپ کی تجویز

IQNA

قرآن رکھنے پر قید؛ شدت پسند گروپ کی تجویز

8:22 - January 14, 2025
خبر کا کوڈ: 3517807
ایکنا: شدت پسند گروپ «برائے آزادی» ہالینڈ کے نام سے ایک قانون پاس کرانا چاہتا ہے جسمیں قرآن ساتھ رکھنے پر قید کیا جاسکتا ہے۔

ایکنا نیوز، شیا ویوز کے حوالے سے خبر ہے کہ گرت وائلڈرز کی سربراہی میں نیدرلینڈز کی فریڈم پارٹی کی جانب سے قرآن رکھنے والے افراد کو پانچ سال قید کی سزا دینے کے لیے ایک مجوزہ قانون کی تجویز نے وسیع پیمانے پر مذمت کو جنم دیا ہے۔

مجوزہ قانون اور عوامی ردعمل

اگرچہ اس پارٹی کی جانب سے رسمی بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم حکومتی اتحاد کے ایک رہنما نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اس تجویز کی تصدیق کی، جس کے بعد نیدرلینڈز میں اس تجویز پر شدید بحث چھڑ گئی ہے۔ یہ اقدام وائلڈرز اور اس کی جماعت کی متنازعہ پالیسیوں کی کڑی ہے، جو کئی سالوں سے اپنے اسلام مخالف بیانات کے لیے معروف ہیں۔
وائلڈرز مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کو قومی شناخت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہیں اور مسلمانوں کے عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے کی مذمت کر چکے ہیں، جسے وہ نیدرلینڈز کی شناخت کے خاتمے کی علامت قرار دیتے ہیں۔

اسلام مخالف پالیسیوں کا پس منظر

گرت وائلڈرز کو 2004 سے مسلسل دھمکیوں کے باعث پولیس کا تحفظ حاصل ہے، لیکن وہ میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال اسلام اور مسلمانوں پر حملہ کرنے کے لیے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کے انتخابی منشور میں شامل کچھ انتہائی اقدامات یہ ہیں:

  • اسلامی سسٹم کے خاتمے کی وزارت کا قیام
  • مساجد اور اسلامی اسکولوں کی بندش
  • قرآن کے ذریعے اسلامی تعلیمات کے پھیلاؤ پر پابندی
  • عوامی مقامات پر حجاب پر سخت پابندیاں
  • پناہ گزین مراکز کی بندش

بین الاقوامی سطح پر مذمت

یہ پیش رفت انسانی حقوق کی تنظیموں، مسلم کمیونٹیز، اور مختلف ممالک میں وسیع پیمانے پر مذمت کا باعث بنی ہے۔ اس قانون کے نفاذ کا مطالبہ نہ صرف آزادیٔ مذہب کی خلاف ورزی ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔

 

 

ایکنا نیوز، شیا ویوز کے حوالے سے خبر ہے کہ گرت وائلڈرز کی سربراہی میں نیدرلینڈز کی فریڈم پارٹی کی جانب سے قرآن رکھنے والے افراد کو پانچ سال قید کی سزا دینے کے لیے ایک مجوزہ قانون کی تجویز نے وسیع پیمانے پر مذمت کو جنم دیا ہے۔

مجوزہ قانون اور عوامی ردعمل

اگرچہ اس پارٹی کی جانب سے رسمی بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم حکومتی اتحاد کے ایک رہنما نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اس تجویز کی تصدیق کی، جس کے بعد نیدرلینڈز میں اس تجویز پر شدید بحث چھڑ گئی ہے۔ یہ اقدام وائلڈرز اور اس کی جماعت کی متنازعہ پالیسیوں کی کڑی ہے، جو کئی سالوں سے اپنے اسلام مخالف بیانات کے لیے معروف ہیں۔ وائلڈرز مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کو قومی شناخت کے لیے خطرہ قرار دیتے ہیں اور مسلمانوں کے عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے کی مذمت کر چکے ہیں، جسے وہ نیدرلینڈز کی شناخت کے خاتمے کی علامت قرار دیتے ہیں۔

اسلام مخالف پالیسیوں کا پس منظر

گرت وائلڈرز کو 2004 سے مسلسل دھمکیوں کے باعث پولیس کا تحفظ حاصل ہے، لیکن وہ میڈیا پلیٹ فارمز کا استعمال اسلام اور مسلمانوں پر حملہ کرنے کے لیے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ان کے انتخابی منشور میں شامل کچھ انتہائی اقدامات یہ ہیں:

  • اسلامی سسٹم کے خاتمے کی وزارت کا قیام مساجد اور اسلامی اسکولوں کی بندش قرآن کے ذریعے اسلامی تعلیمات کے پھیلاؤ پر پابندی عوامی مقامات پر حجاب پر سخت پابندیاں پناہ گزین مراکز کی بندش

بین الاقوامی سطح پر مذمت

یہ پیش رفت انسانی حقوق کی تنظیموں، مسلم کمیونٹیز، اور مختلف ممالک میں وسیع پیمانے پر مذمت کا باعث بنی ہے۔ اس قانون کے نفاذ کا مطالبہ نہ صرف آزادیٔ مذہب کی خلاف ورزی ہے بلکہ بنیادی انسانی حقوق کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔/

 

4259583

ٹیگس: ہالینڈ ، قرآن ، قید
نظرات بینندگان
captcha