ایکنا نیوز- نیوز ایجنسی آراکان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ محمد جاشیم الدین نے او آئی سی (اسلامی تعاون تنظیم) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران اور ان کی میانمار واپسی کے مسئلے کو اپنی 2026-2035 کے لیے 10 سالہ عملی منصوبے میں شامل کرے۔
انسانی امداد میں اضافے کی اپیل
وزیر خارجہ نے او آئی سی کے خصوصی مندوب برائے میانمار، ابراہیم خیرت سے ملاقات میں روہنگیا مسلمانوں کے لیے انسانی امداد بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
عالمی عدالت انصاف میں روہنگیا نسل کشی کیس
انہوں نے او آئی سی کا شکریہ ادا کیا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے مقدمے کی عالمی عدالت انصاف (ICJ) میں حمایت کر رہا ہے۔
ڈھاکہ اجلاس کی تفصیلات
بنگلہ دیشی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، یہ اجلاس بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ میں منعقد ہوا، جہاں روہنگیا مسلمانوں کی وطن واپسی کے لیے سفارتی کوششوں اور انسانی امداد کے فروغ پر زور دیا گیا۔
او آئی سی کی یقین دہانی
او آئی سی کے خصوصی مندوب نے اس موقع پر کہا کہ تنظیم روہنگیا مسلمانوں کے حقوق کے لیے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس
او آئی سی نے اعلان کیا کہ وہ بنگلہ دیش کی حکومت کے ساتھ مل کر روہنگیا مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے مسائل پر ایک اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرے گی، جو رواں سال متوقع ہے۔
میانمار میں جاری بحران اور روہنگیا مسلمانوں کی حالت
10 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان 2017 میں میانمار کی فوج کی جانب سے کیے گئے نسل کشی کے مظالم کے بعد کاکس بازار کے کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ نومبر 2023 میں میانمار کی فوج اور آراکان علیحدگی پسند گروپ کے درمیان نئے تنازعات نے روہنگیا مسلمانوں کی نئی ہجرت کو جنم دیا ہے۔
4266791