رمضان المبارک کی معنوی کیفیت کیسے برقرار رکھیں؟ (3)

IQNA

رمضان المبارک کی معنوی کیفیت کیسے برقرار رکھیں؟ (3)

5:02 - April 09, 2025
خبر کا کوڈ: 3518293
ایکنا: پیغمبر اسلام خطبہ شعبانیہ میں فرماتے ہیں کہ رمضان میں بہترین عمل حرام کاموں سے دوری ہے۔

قرآن کریم کے فرمان کے مطابق روزہ رکھنے کی اصل علت "تقویٰ" کا حصول اور خود پر قابو پانے کی قوت حاصل کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

«یا أَیها الَّذین آمنُوا کتبَ علَیکمُ الصِّیامُ کما کتبَ علَی الَّذینَ مِن قَبلِکم لَعَلَّکم تَتَّقُونَ»؛

"اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تم پرہیزگار بن جاؤ" (سورۃ البقرہ: 183)

روزہ مختلف پہلو رکھتا ہے اور انسانی وجود پر مادی و روحانی دونوں لحاظ سے گہرے اثرات ڈالتا ہے، جن میں سب سے اہم "تقویٰ" کا حصول ہے۔ "تقویٰ" لغت میں "وقایہ" سے ماخوذ ہے جس کا مطلب ہے اپنے آپ کو روکنا اور قابو پانا، جبکہ دینی اصطلاح میں تقویٰ سے مراد ہے خود کو برائیوں سے بچانا۔ تقویٰ کے مختلف درجات ہوتے ہیں، جن میں سب سے نچلا درجہ یہ ہے کہ انسان حرام کاموں سے باز رہے، اور بلند تر درجات میں انسان مکروہات سے بھی پرہیز کرتا ہے۔

قرآن کی نظر میں، إِنَّ أَکرَمَکُم عِندَ اللَّه أَتقاکُم "اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ معزز وہ ہے جو سب سے زیادہ تقویٰ والا ہو" (سورۃ الحجرات: 13)

نبی کریم ﷺ نے ماہِ رمضان کی آمد سے قبل جو خطبہ ارشاد فرمایا، جو "خطبہ شعبانیہ" کے نام سے مشہور ہے، اس میں آپ ﷺ نے اس مہینے کے بہترین عمل کو "گناہوں سے بچنا" قرار دیا۔ اس خطبے میں آپ ﷺ نے رمضان المبارک کی فضیلتوں، عبادات اور نوافل کی اہمیت کو بیان فرمایا، لیکن جب حضرت علیؑ نے سوال کیا: "یا رسول اللہ! اس مہینے کا سب سے افضل عمل کیا ہے؟" تو آپ ﷺ نے فرمایا: "اس مہینے کا سب سے بہترین عمل اللہ کے حرام کردہ کاموں سے بچنا ہے"

اب سوال یہ ہے کہ ہم رمضان المبارک میں جو گناہوں سے بچنے کی تربیت حاصل کرتے ہیں، اسے سال بھر کیسے برقرار رکھ سکتے ہیں؟ اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ سال بھر میں کچھ دنوں میں بھی روزے رکھے جائیں تاکہ رمضان میں حاصل کی گئی روحانیت اور خود پر قابو کی کیفیت برقرار رہے اور ہم دوبارہ روزے کے فوائد سے فیض یاب ہو سکیں۔

نظرات بینندگان
captcha