توکل قرآن میں / 10

IQNA

توکل قرآن میں / 10

4:07 - April 29, 2025
خبر کا کوڈ: 3518396
ایکنا: خدا پر توکل کے مراتب کیا ہیں؟

ایکنا: بعض افراد جب تک اسباب مہیا ہوتے ہیں، خدائے متعال کی طرف توجہ نہیں کرتے، لیکن جب تمام اسباب کو اپنے اوپر بند پاتے ہیں تو توکل علی اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں۔ یہ توکل کی سب سے نچلی سطح ہے، اور بلند تر مراتب ایمان کے بڑھنے سے حاصل ہوتے ہیں۔

امیرالمؤمنین (علیہ‌السلام) ایک روایت میں فرماتے ہیں: «أَقْوَى‏ النَّاسِ‏ إِیمَاناً أَكْثَرُهُمْ تَوَكُّلًا عَلَى اللَّهِ» یعنی ایمان کے لحاظ سے سب سے زیادہ قوی انسان وہ ہے جو سب سے زیادہ اللہ پر توکل کرتا ہے؛ جس کا توکل زیادہ ہوگا، یہ اس بات کی علامت ہے کہ وہ خدا کو بہتر پہچانتا ہے اور اس کا ایمان کامل تر ہے۔

توکل کے بھی مختلف مراتب قرار دیے جا سکتے ہیں، جن میں ابتدائی تین درجے درج ذیل ہیں:

  1. توکل بر رفع و دفع موانع توکل کا ایک نہایت ضعیف درجہ یہ شعور ہے کہ خدائے متعال نے اس دنیا میں کچھ اسباب مہیا کیے ہیں اور ہمیں تفکر اور عمل جیسی توانائیاں عطا فرمائی ہیں، لیکن وہ ان توانائیوں کے اثر کو سلب کرنے پر بھی قادر ہے۔ اس توکل کا مطلب یہ ہے کہ نعمتوں کے استعمال کے وقت انسان یہ توجہ رکھے کہ خدای متعال چاہے تو ہمیں ان سے محروم کر سکتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، رکاوٹوں کو دور کرنے اور مسائل کے سد باب کے لیے اللہ پر توکل کرے۔ توکل بر اسباب خارج از اختیار انسان ایک بلند تر درجہ یہ سوچ ہے کہ انسان کی ہر خواہش کے پورا ہونے کے لیے بہت سے اسباب اور شرائط درکار ہیں، جن میں سے اکثر انسان کے اختیار سے باہر ہیں؛ لہٰذا انسان اپنے اختیار میں موجود اسباب کو بروئے کار لاتا ہے، لیکن جو چیزیں اس کے علم یا قدرت سے باہر ہیں، ان کے سلسلے میں خدائے متعال پر توکل کرتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، یہ توکل ان حالات کی فراہمی کے لیے ہے جو انسان کے دائرۂ اختیار سے باہر ہیں۔ توکل بر سلسله‌جنبان زنجیره اسباب دنیا کے اسباب و مسببات کو ایک زنجیر کی کڑیوں کی طرح سمجھا جا سکتا ہے جس کا آخری سرا خدا کے ہاتھ میں ہے۔ خدا ہی سلسله‌جنبانِ اسباب ہے، اور اگر وہ پہلی کڑی کو حرکت نہ دے تو باقی کڑیاں بھی حرکت نہیں کرتیں۔ لہٰذا انسان کو چاہیے کہ اللہ پر اعتماد رکھے کہ وہ اس سلسلے کو حرکت دے گا اور ان اسباب کو مؤثر بنائے گا۔ اس درجے میں انسان یہ ادراک حاصل کرتا ہے کہ حتیٰ وہ اسباب بھی جو اس کے اختیار میں ہیں، ایک ایسی زنجیر کی کڑیاں ہیں جن کا آغاز خدائے متعال کے ہاتھ میں ہے۔

یقیناً اسلامی منابع کے مطابق توکل کے اس سے بھی بلند تر مراتب موجود ہیں۔

نظرات بینندگان
captcha