ایکنا نے خلیج ٹائمز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ شارجہ کی عظیم مسجد چھ سال قبل 10 مئی 2019 کو شارجہ کے حاکم، سلطان بن محمد القاسمی کے ہاتھوں، اس امارت کی سب سے بڑی مسجد کے طور پر افتتاح کی گئی، جو 25 ہزار سے زائد نمازیوں کی گنجائش رکھتی ہے۔
اس مسجد کی افتتاح کے موقع پر دو سکے—ایک طلائی اور دوسرا نقرئی—جو قرآن کریم کی آیات سے مزین تھے، متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے جاری کیے، اور شارجہ اسلامی بینک کی کوششوں سے تیار کیے گئے۔
یہ مسجد جس پر 300 ملین اماراتی درہم لاگت آئی، "ملیحہ" اور "امارات" شاہراہوں کے سنگم پر واقع ہے، اور اس کا رقبہ دو ملین اسکوائر فٹ (تقریباً 190 ہزار مربع میٹر) پر مشتمل ہے، جس میں وسیع سبزہ زار اور مختلف حصے شامل ہیں۔
اس مسجد کی تعمیر 2014 میں شروع ہوئی اور شارجہ کے حکمران نے اس کی تعمیر کے تمام مراحل پر ذاتی نگرانی کی۔
شارجہ کی عظیم مسجد اپنی شاندار اور باوقار ساخت کے باعث اسلامی فنِ تعمیر کا جدید شاہکار اور شارجہ کی نمایاں ترین اسلامی عمارت تصور کی جاتی ہے، جس کا حیرت انگیز اور منفرد طرزِ تعمیر، متحدہ عرب امارات کے اسلامی ورثے کی حفاظت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
کتب خانہ: اسلامی علمی ذخائر کا مرکز
مسجدِ شارجہ نہ صرف عبادت کا مقام ہے بلکہ ایک ثقافتی و سماجی مرکز بھی ہے، جہاں ایک کتب خانہ قائم کیا گیا ہے، جو اسلامی علوم و فنون کی معتبر کتابوں اور ذخائر کا مرکز ہے۔
مسجد کے اففتاح پر قرآنی سکوں کا تعارف
یہ مسجد رمضان المبارک 2019 کی پہلی جمعہ کو کھولی گئی اور اس کی تعمیر میں پانچ سال لگے۔ یہ مسجد شارجہ میں روحانی اور ثقافتی تبادلے کا ایک اہم مقام بن چکی ہے۔
روایتی و جدید اسلامی طرزِ تعمیر کا حسین امتزاج
یہ مسجد اپنے پہلے ہی منظر سے انسان کو متوجہ کرتی ہے۔ اس کا منفرد جدید طرزِ تعمیر اسلامی روایتی طرز کے ساتھ اس خوبصورتی سے ہم آہنگ ہے کہ دیواروں اور چھتوں پر کی گئی تزئینات اور باریک تفصیلات اسے منفرد بنا دیتی ہیں۔
قرآنی آیات سے مزین سنگِ مرمر کی کتیبے، عربی خطاطی سے سجی ہوئی تخلیقی نقاشی، لکڑی کی شاندار ساختیں اور جیومیٹریائی آرائشیں اسلامی فن کی حقیقی جھلک پیش کرتی ہیں۔
مسجد میں بلند و بالا گنبد موجود ہیں جنہیں سنہری نقوش سے مزین کیا گیا ہے، جو اس کو ایک شاہانہ جلوہ بخشتے ہیں۔ اس مسجد میں کل 81 گنبد مختلف سائزوں میں موجود ہیں۔
زائرین اور غیر مسلموں کے لیے مخصوص راستے اور داخلی دروازے
اس مسجد کے متعدد دروازے ہیں: چار عوامی داخلی راستے، دو خواتین کے لیے مخصوص، ایک VIP کے لیے اور ایک بسوں کے لیے مختص ہے۔
مسجد غیر مسلم زائرین کا بھی خیرمقدم کرتی ہے۔ ان کے لیے مخصوص پیدل راستے اور مسجد کے اہم حصے دکھانے والے مقامات ترتیب دیے گئے ہیں تاکہ وہ اسلامی فنِ تعمیر کی خوبصورتی، اس کے اصالت اور مختلف فنکارانہ پہلوؤں سے روشناس ہو سکیں۔
مسجدِ شارجہ، امارات کی دیگر مساجد کی طرح، رواداری اور بین الثقافتی تعلقات کی علامت ہے، جو اسلامی ورثے اور جدیدیت کے حسین امتزاج کو پیش کرتی ہے۔
ایک زندہ روحانی اور ثقافتی علامت
اس مسجد کا دورہ نماز کی ادائیگی، اس کی شاندار تعمیر کے مشاہدے یا ثقافتی دورے سے لطف اندوز ہونے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ یہ مسجد ایک زندہ اور فعال روحانی و ثقافتی نشانی ہے، جہاں آنے والے افراد گہرے روحانی احساس، سکون اور اسلامی فنِ تعمیر کی عظمت کے ساتھ مسجد کو خیرباد کہتے ہیں۔
۔